Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

جنّت کی آواز

شَبِ مِعراج،سرورِ دوعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا گزر ایک ایسی وادی سے ہوا، جہاں ٹھنڈی، پاکیزہ اورخوشبُودار ہوائیں چَل رہی تھیں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ایک آواز بھی سُنی ۔ فرمایا : اے جبریل عَلَیْہِ السَّلَام !یہ ٹھنڈی ، پاکیزہ اور خوشبُودار ہوا کیا ہے ؟ اور یہ آواز کیسی ہے ؟ عرض کی :یہ جنّت کی آواز ہے جو کہہ رہی ہے :  اے میرے ربِّ کریم مجھ میں رہنے والے لوگوں کو میرے پاس بھیج دے  اور اُن کو جن کا تُونے مجھ سے وعدہ کیا ہے،بے شک میرے اندر خوشگوار خوشبوئیں،ریشم ،  کَریب(کَرِے۔بْ)اورکمخواب(مختلف قسموں)کےعُمدہ کپڑےاور بے مثال چیزیں، موتی ، مُونگے،سونا، چاندی اور آفتابے(ڈھکنے داراوردَستے لگے ہوئےلوٹے)نیز پھل ،شہد، (پاکیزہ) شراب اور دُودھ بہت زیادہ ہے ۔ لہٰذا اُن کو میرے اندر بھیج جن کا تُو نے مجھ سے وعدہ کیا ہے ۔

 اللہ پاک نے اُس سے فرمایا:ہر مُسلمان مؤمن  مردو عورت اور جو مجھ پر اور میرے رسولوں پر ایمان لائے ، نیک عمل کرےنیزکسی کو میرا شریک اور برابر نہ ٹھہرائے وہ  تیرے لئےہے ۔ اور جو مجھ سے ڈرے میں اُسے اَمْن دوں گا، جو مجھ سے سُوال کرے  میں اسے عَطا کروں گا، جو مجھے قرض دے (صدقات دے)میں اُسے جَزا دوں گا ،جو مجھ پر تَوَکُّل (بھروسا) کرے، میں اسے کفایَت کروں گااور میں اللہ ہوں، میرے سِوا کوئی مَعْبُود نہیں،میں وعدہ خلافی نہیں کرتا،بے شک ایمان لانے والے کامیاب ہوئے۔(اس کے بعد اللہ پاک نےاپنے پاک کلام میں سے  سورۂ مُؤْمِنُوْنمیں مذکور کامیاب مؤمنین کی صفات بیان فرمائیں)تو جنّت بولی :میں راضی ہوں ۔(دلائل النبوۃ، باب الدلیل علی ان النبی عرج بہ ، ۲/۳۹۹)    

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ جنّت نے اپنے اندر پائے جانے والی کتنی دِلکش اور