Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عَطا فرمائی ہے۔([1])

آسمانوں پر گئے اور خُلد کی بھی سَیر کی

شاہ کا یہ مرتبہ، اہلاً وّسہلاً مرحبا

خُلْدیعنی جنت

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

تین(3) نہریں

مِعراج کی رات تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جنّت کے دروازے کے پاس کرسی پر بیٹھے ایک شخص کو دیکھا، جس کے بالوں میں کنگھی کی ہوئی تھی اور اس کے پاس کچھ سفید چہروں والے اور کچھ سیاہ چہروں والے لوگ تھے  ۔پھر وہ لوگ  جن کی رنگت (Colour)میں سیاہی تھی، ایک نہر پر آئے اور اس میں غسل کیا تو ان کے رنگ صاف ہوگئے ۔ اس کے بعد وہ ایک اور نہر پر آئے اور اس میں غسل کیا تو ان کے رنگ مزید صاف ہوگئے ،اس کے بعد انہوں نے تیسری نہر میں غسل کیا تو ان کے رنگ ان کے باقی ساتھیوں کی طرح بالکل سَفَیْد ہوگئے، لہٰذا وہ اپنے انہی ساتھیوں کے ساتھ بیٹھ  گئے ۔ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے پوچھا !اے جبریل عَلَیْہِ السَّلَام  یہ کون لوگ ہیں؟ جن کے چہرے سَفَیْد ہیں اور وہ کون ہیں جن کی رنگت میں کچھ خرابی تھی، پھر وہ نہر میں غُسل کرکے نکلے تو ان کے رنگ صاف ہوگئے ؟ عرض کی : یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَیہ (جنّت کے دروازے کے قریب کرسی پر بیٹھے  ہوئے )شخص آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے والد حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہیں،یہ زمین پر


 

 



([1])...صحيح البخارى، كتاب الرقاق، باب فى الحوض، ص١٦١٢، الحديث:٦٥٨١، بتقدم وتاخر