Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

جنّت میں داخلہ

سَروَرِ کائنات ،فَخْرِ مَوجُودَات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں کہ (معراج کی رات)میرا داخلہ جنّت میں ہوا،میں نے دیکھا کہ اس کے سنگریزے(چھوٹےچھوٹےپتھر) موتیوں کے اور اس کی مِٹّی مُشک (ایک قسم کی خوشبو)کی تھی،([1]) پھر  چار نہریں دیکھیں، ایک پانی کی جو تبدیل نہیں ہوتا، دوسری دُودھ کی جس کا ذائقہ نہیں بدلتا، تیسری شَراب کی جس میں پینے والوں کے لئے صرف لذّت ہے (نشہ بالکل نہیں) اور چوتھی پاکیزہ اور صاف سُتھرے شہد کی۔جنّت  کے انارجَسامَت میں ڈولوں کی طرح اور پرندے اُونٹوں کی طرح تھے، اس میں اللہ پاک نے اپنے نیک بندوں کے لئے ایسے ایسے اِنْعَامات تیار کر رکھے ہیں،جنہیں کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی انسان کے دِل میں اس کا خَیَال گزرا۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نہرِ کوثر پر تشریف آوری

جنّت کی سَیر کے دوران آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایک نہر پر تشریف لائے،جس کے کَناروں پر جَوف دَار (اندر سے خالی کئے ہوئے) موتیوں کے خیمے ((Tentتھے اور اس کی مِٹّی خالص مُشک تھی۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرتِ جِبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے دَرْیَافت فرمایا: اے جِبرائیل! یہ کیا ہے؟ عرض کیا: یہ کوثر ہے، جو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ربّ کریم نےآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ


 

 



([1])...صحيح البخارى، كتاب احاديث الانبياء، باب ذكر ادريس عليه السلام، ص٨٥٢، الحديث:٣٣٤٢

([2])...دلائل النبوة للبيهقى، جماع ابواب المبعث، باب الدليل...بالافق الاعلٰى، ٢/٣٩٤.