Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

اور حضرتِ بِلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ کے فرمان کہ ”میں نے دن رات کی جس گھڑی بھی وُضو یا غسل کیا تو اس قدر نماز پڑھ لی جو میرے مُقَدَّر میں تھی“ کی وضاحت کرتے ہوئے مفتی صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: یعنی دن رات میں جب بھی میں نے وُضو یا غسل کیا تو دو نفل ”تَحِیَّةُ الْوُضُو“ پڑھ لئے۔ مگر یہاں اوقاتِ غیرِ مکروہ میں پڑھنا مُراد ہے تا کہ یہ حدیث مُمَانعت کی احادیث کے خِلاف نہ ہو۔ خیال رہے کہ حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کا حضرتِ بِلال (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ) سے یہ پُوچھنا اس لیے تھا تاکہ آپ یہ جواب دیں اور اُمَّت اس پر عمل کرے، ورنہ حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ  وَسَلَّمَ تو ہرشخص کے ہر چُھپے کُھلے عمل سے واقِف ہیں نیز یہ دَرَجہ صرف حضرتِ بِلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ کو اِن نَوَافِل کا ہے ہزارہا آدمی یہ نَوافِل پڑھیں گے یا پابندی کریں گے مگر اُنہیں یہ خدمت نصیب نہیں۔([1])

                میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس روایت سے ہمیں حضرتِسَیِّدُنابلال رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے مقام ومرتبے کے ساتھ ساتھ تَحِیَّۃُ الْوُضُوکی اَہَمِّیَّت و فَضِیْلَت بھی معلوم ہوئی ۔اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ شیخِ طَرِیْقت، اَمِیْرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ  الْعَالِیَہ  نے ہماری اصلاح کے لئے 72 مدنی انعامات کا جومدنی گلدستہ عطا فرمایا ہے،اس میں ایک مدنی انعام ”تَحِیَّۃُ الْوُضُو “ ادا کرنےسے مُتَعَلِّق بھی ہے ۔ چنانچہ مدنی انعام نمبر 20 میں ہے : ”کیا آج آپ نے کم از کم ایک ایک بار تَحِیَّۃُ الْوُضُو اور تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد ادا فرمائی ؟ “اللہ پاک ہمیں خُلوصِ نیّت کے ساتھ مدنی انعامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 


 

 



([1])...مراٰۃ المناجیح، نوافل كا باب، پہلی فصل، ۲/۳۰٠.