Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

مسجدوں میں لگا رہتا تھا اور یہ کبھی اپنے والِدَین کو بُرا کہے جانے یا اُن کی بےعزّتی کیے جانے کا سبب نہیں بنا۔([1])

سُبْحٰنَاللہعَزَّ  وَجَلَّ !اس رِوَایَت سے پتا چلتا ہے کہ ذِکْرِ اِلٰہی کی کثرت، مَسَاجِد سے مَحَبَّت اور والِدَین کے لئے بُرائی کا سبب بننے سے بچنا، یہ تینوں اعمال اللہ  رَبُّ الْعِزّت کی بارگاہ میں بہت ہی محبوب ہیں۔ اس رِوَایَت میں اس بات کی ترغیب موجود ہےکہ انسان گالی گلوچ، لڑائی جھگڑا، نشہ بازی، جُوا وغیرہ  کسی بھی ایسے فعل  کا  ہرگز مُرتکِب نہ ہو جو اس کے والِدَین کے لیے طَعن وتَشنیع اور بےعزّتی کا باعِث بنے  اور  حشر کے روز خُود اُسے بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔

والدین کو بھی چاہئےکہ ابتدا ہی سے اپنی اولادکی اچھی تَرْبِیَتْ کریں، اچھے کاموں کی ترغیب دلائیں، بُرے کاموں پر روک ٹوک کریں  ، اگر انہیں یونہی اپنے حال پر چھوڑدیااور وہ غلط راستے پر چل پڑے تو پھرسِوائے پچھتاوے کے  کچھ ہا تھ نہ آئے گا، درحقیقت اولاد کو نیک یا بَد بنانے میں والدین کی تَرْبِیَتْ کا بڑا دخل ہوتا ہے ۔مگر افسوس  والدین ہی اپنی اولاد کی صحیح تَرْبِیَتْ کرنے سے غافل ہیں اور خود ہی گناہوں  بھری زندگی میں بد مست ہیں ،جب والدین کا مَقْصَدِ حَیَات حُصُولِ دولت ،آرام طلبی ، وقت گُزاری اور عیش کوشی بن جائے تووہ اپنی اولاد کی کیا تَرْبِیَتْ کریں گے اور جب تَرْبِیَتِ اولادسے لاپرواہی  کے اثرات سامنے آتے ہیں تو یہی والدین ہر ایک کے سامنے اپنی اولاد کے بِگڑنے کا رونا روتے دکھائی دیتے ہیں۔

اللہ پاک ہمیں اپنی اصلاح اور اپنی اولاد کی صحیح مدنی تَرْبِیَتْ کرنے کی توفیق عطافرئے ۔اولاد کی بہترین تَرْبِیَتْ کیسے کریں ؟یہ جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی شائع کردہ کتاب ”تَرْبِیَتِ اولاد “ کا مطالعہ


 

 



([1])...موسوعة الامام ابن ابى الدنيا، كتاب الاوليا، ٢/٤١٥، الحديث:٩٥.