Book Name:Aqa-ka-Safre-Mairaaj

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!کیا خُوب نماز ہے کہ تمام اَنْبیاء و رُسُل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مُقْتَدِی،ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِمام اور پہلاقبلہ جائے نماز ہے، یقیناً کائنات میں ایسی نماز پہلے کبھی نہیں ہوئی،آسمان نے ایسا نَظّارہ کبھی نہیں دیکھا۔ بہر حال آج شَبِ اَسْرٰی کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَوّل اور آخِر ہونے کا راز(Secret)بھی کُھل گیا، اِس راز سے بھی پَردہ اُٹھ گیا  اور معنٰی روزِ روشن کی طرح واضح ہو گئے،کیونکہ آج آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جو کہ سب سے آخری رسول ہیں،پہلے کے اَنْبیاء اور رسل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِمامَت فرما رہے ہیں۔اِسی راز کو بَیَان کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسُنَّت،مولانا شاہ اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:

نمازِ اَقْصٰی میں تھا یہی سِرّ،عِیاں ہوں مَعنیِ اوّل آخِر                  کہ دَست بستہ ہیں پیچھے حاضِر،جوسلطنت آگے کرگئے تھے([1])

مختصروضاحت:

شبِ معراج مسجدِ اقصیٰ میں حُضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے تمام انبیائے کرام و رُسُلِ عُظّام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کو جو نماز پڑھائی،اِس میں یہی راز تھا کہ پہلے اور آخری کا فرق واضِح ہو جائے،جو انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  حُضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے پہلے اپنی نُـبُوَّتوں کے ڈنکے بجا گئے تھے،وہ سارے کے سارے ہاتھ باندھ کررسولِ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پیچھے کھڑے تھے اور اِمامت کا تاج ،شبِ معراج،شبِ اسریٰ کے دُولہا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو عطا ہوا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

”مجلس تقسیمِ رسائل“


 

 



[1]حدائِقِ بخشش، ص۲۳۲