Book Name:Aqa-ka-Safre-Mairaaj

مُحَدِّثِ اعظم پاکستان حضرت مولانا محمد سردار اَحمد چِشتى قادِرِى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   کابچپن عام بچوں سے مختلف تھا،آپ بچپن ہی سے دِینی باتوں میں دلچسپی(Interest)رکھتے تھے۔ جب چلنے پھرنے کےقابِل ہوئے تو والِدِ ماجِد کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھنے چلے جاتے۔ذِکر و اَذکار اور نعت خوانی کا ایسا ذَوق تھا کہ عُموماً چلتے پھرتے نعتیں پڑھتے اور ذِکْرُاللہ کیا کرتے۔سُننے والے حَیران ہوجاتے کہ اِس عُمر میں ایسا ذَوق و شوق۔(حیاتِ محدثِ اعظم، ص۲۷تا٣٠ملخصاًوملتقطاً)

عبادت میں،رِیاضت میں،تلاوت میں لگا دے دل                      رَجَب کا واسِطہ دیتا ہوں فرما دے کرم مولیٰ

(وسائل بخشش مرمم،ص ۹۸)

مُحَدِّثِ اعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی حیاتِ مبارَکہ کے روشن پہلوؤں سے مزید بَرَکتیں حاصِل کرنے کے لیےمکتبۃُ المدینہ سے جاری کردہ رِسالہ”فَیضانِ مُحَدِّثِ اعظم پاکستان“ کا مُطالَعہ فرمائیے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اِسی مہینے کی 2تاریخ  کو کروڑوں حَنَفِیوں کے عظیم پیشوا حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابِت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا عُرس شریف منایا جاتا ہے۔آئیے!اِسی مُنَاسَبَت سے آپ کی سِیرتِ مُبارَکہ کے چند گوشوں کے بارے میں سُنّنے کی سعادت حاصِل کرتے  ہیں۔

سیرتِ امامِ اعظم

حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم ابُو حنیفہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کپڑے کا کاروبار کیا کرتے تھے اور کاروبار میں دیانتداری اور مسلمانوں کی خیرخواہی کا خُوب خیال رکھا کرتے تھے،آپ کا نامِ نامی اسمِ گِرامی نعمان ہے،70ہجری میں عِراق کے شہرکُوفہ میں پیدا ہوئے،80 سال کی عُمْر میں 2شَعْبَانُ الْمُعَظَّم 150ہجری میں وصالِ ظاہری فرمایا،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ چاروں اِماموں رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن میں سب سے بُلند مرتبہ ہیں،کیونکہ آپ تابعی ہیں۔’’تابِعی‘‘ اُس(خوش نصیب انسان)کو کہتے ہیں:’’جس نے ایمان کی حالت میں کسی صحابی سے ملاقات کی ہواورایمان ہی پراس کا خاتمہ ہوا۔‘‘(منتخب