Book Name:Aqa-ka-Safre-Mairaaj

ناواقف،کرکٹ کےشیدائی ،گانے،باجوں اورفلموں،ڈراموں کےجنون کی حدتک شوقین تھے۔ نامحرم عورتوں سے میل جول ان کے نزدیک باعثِ شرم  نہ تھا،ان کی  زندگی میں تبدیلی کچھ اس طرح سے آئی کہ خوش قسمتی سے انہیں اسکول میں کچھ ایسے دوستوں کی صحبت میسرآئی جو دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ تھے،سبزسبز عمامہ شریف کاتاج سجائےسفیدلباس میں ملبوس وہ اسلامی بھائی انہیں نہایت بھلےمعلوم ہوتے تھے،اپنی کلاس میں درس دینا اور درس کے بعدانتہائی محبت سے ملاقات کرکے انفرادی کوشش کےذریعےنیکی کی دعوت دیناان کا روزانہ کامعمول تھا،وہ اسلامی بھائی ان کےاخلاق و کردار سے بے حد متأثر ہو چکے تھے،میٹرک کا امتحان دینےکے بعد انہیں  بھی درس دینے کاشوق ہوا اور انہوں نے بھی درس دینا شروع کردیا۔رفتہ رفتہ شیخِ طریقت،امیرِاہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرسائل پڑھنے کامعمول بن گیاجس کی برکت سے دل کی دنیابدل گئی،اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّنگاہیں جھُکا کردِھیمی آوازسےگفتگوکرنے کی عادت بن گئی اور وہ بھی سرپر سبز سبزعمامہ شریف  سجا کر سنّتوں کاخوب خوب چرچاکرنے لگے ۔

مقبول جہاں بھر میں ہو ”دعوتِ اسلامی“      صَدقہ تجھے اے ربِّ غفّار! مدینے کا

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۸۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

امامُ الانبیاء تم ہو !

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سَفرِ معراج  کا ایک پہلو(Aspect) یہ بھی ہے کہ ہمارے پیارے آقا،دو عالَم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِس رات تمام انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   کی اِمامت فرمائی،جیساکہ حدیثِ پاک میں ہے:میں اُس (بُراق)پر سُواری کرتا ہوا بَیْتُ الْمَقْدِس تک پہنچا اور جس جگہ اَنْبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   اپنی سُواریوں کو باندھتے تھے، وہاں میں نے اُس کو باندھ