Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

یہ حضرات  سونے کے بجائے اپنے رَبّ کو راضی کرتےاورتوبہ واِستغفارکرتے تھے،اگر بتقاضائے بشریت نیند آتی تومختلف طریقوں سے نیند اُڑاتے اور پھر مصروفِ عبادت ہوجاتے  چنانچہ

 نیند اڑانے کاانوکھا انداز!

حضرتِ سَیّدنا شیخ شِبلیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں :ابتدائے رِیاضت میں جب مجھے نیند آتی تو میں آنکھوں میں نمک کی سلائی لگاتا، جب نیند زیادہ تنگ کرتی تو میں گرم سلائی آنکھوں میں پھیرلیتا۔ حضرتِ ابراہیم بن حاکم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں : میرے والدِ محترم کو جب نیند آنے لگتی تو وہ دریا کے اندر تشریف لے جاتے اور اللہ کی تسبیح کرنے لگتے، جسے سُن کر دریا کی مچھلیاں اکٹھی ہوجاتیں اور وہ بھی تسبیح کرنےلگتیں۔حضرتِ  سَیّدناوہب بن مُنبہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نےاپنی نیند اُڑانے کیلئے دُعا مانگی تو اللہ پاک  نے ان کی دُعا قبول فرمائی  اور انہیں 40 برس تک نیند نہ آئی ۔ (مکاشفۃ القلوب،ص۳۸)

آئیے ! اب  رات میں  عبادت ورِیاضت  سے مُتعلق بُرزگانِ دین کے چند واقعات سنئے اور اپنے اندر شوقِ عبادت پیدا کیجئے۔چنانچہ 

عاجزی ہوتو ایسی!

حضرت سیِّدُناحبیب نجاررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ رات بھر عبادت کرتے اور دن بھر روزہ رکھتے اور افطار کیلئے  جو کھاناحاضرکیا جاتاوہ دوسروں کو دے دیتے اور خود ساری رات اللہ پاک  کی بارگاہ میں بھوکے  ہی قیام میں گزار دیتے۔جب صبح قریب ہونے لگتی توعاجزی وانکساری کے ساتھ بارگاہِ الٰہی میں  عرض کرتے:میں غفلت کےسمندروں میں ڈُوبارہااور گناہ کےمیدانوں میں چلتا رہا۔ یاالٰہی! یہ تیرا ذلیل، گُنہگار اور بیما ر بندہ تیرے بابِِ کرم پر حاضر ہے اور تجھ سے پناہ(Protection) کا طلب گار ہے۔

( الروض الفائق،باب  فی النزیہ و ذکرالصالحین،ص ۲۴۶ ملخصا)

بغیر چراغ کے گھر روشن رہتا!