Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

ہوکر  ہم اپنی زندگی کے اصل مقصد کو بُھولے بیٹھے ہیں ،ان میں مصروف رہنے سے نہ تو کوئی دنیاوی فائدہ حاصل ہوتا ہے اور نہ ہی یہ  اسباب  ہماری آخرت کیلئے فائدہ مند ہوں گے ۔آئیے! اب عبادت   میں لذت و   اِستقا مت حاصل نہ ہونے کے اسباب اور ان کے علاج  کے بارے میں کچھ سنتے ہیں، چنانچہ   

(1)ذوقِ عبادت  پیدا کرنے کیلئے دعا کیجئے !              

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مزید شوقِ عبادت پیدا کرنے کیلئے بارگاہِ الٰہی میں دعا کیجئے کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی   عبادت پر مدد حاصل کرنے کیلئے  اس طرح دعا مانگتے تھے :’’اَللّٰہُمَّ اَعِنِّیْ عَلٰی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ‘‘اے اللّٰہ کریم ! تُو اپنے ذِکر ،اپنے شکر اوراپنی عبادت اچھی طرح کرنےپرمیری مددفرما۔(مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب الدعاء، امر النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم عمر بن الخطاب ان یدعوا بہ، ۷/۱۳۴، الحدیث: ۲)

 (2)دنيا کی محبت دل سےنکال دیجئے!

          شوقِ عبادت سے دُوری کاایک سبب  مال کی بےجامَحَبَّت  اورہر وقت مال و دولتکمانےکی دُھن میں مصروف رہنا ہے،جس کی وجہ سے ہم حُقوقُ الْعِباداور حُقُوْقُ اللہ سے غافل ہوتےجارہے ہیں۔ یادرکھئے! یہ سب دُنیا سےمحبت    کی علامت ہے کہ نماز میں بھی ہم  کاروباری اُلجھنوں کا شکار ہوکر عبادت کی حقیقی  لذّت سے محروم رہتے ہیں ۔حضرت سیِّدُنا عیسٰیرُوْحُاللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا  اِرشادہے :جس طرح مریض کو کھانے سےلذّت محسوس نہیں ہوتی اسی طرح دنیادارکو  عبادت سے لذّت محسوس نہیں ہوتی کیونکہ جو دُنیا کی محبت سے لذّت محسوس کرتا ہےوہ عبادت کی لذّت نہیں پاسکتا۔

 (احیاء العلوم ،کتاب ذم الدنیا ، باب بیان صفۃ الدنیا ، ۳/۲۶۴)

       اس کا علاج یہ ہے کہ اپنے دل سے دُنیا کی  محبت نکالنے کی کوشش کی جائے اور بقدرِ کفایت رزقِ حلال کمانے کے ساتھ ساتھ  نماز ودیگر عبادات کی عادت بنائی جائے۔ہمارے  بزرگانِ دِین بھی