Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

تجارت کرتے تھے اور ان میں بھی بڑے کامیاب تاجر گزرےہیں  مگر کسب وتجارت  کے دوران جب  ان کے کانوں میں  اَذان کی آواز رَس گھولتی توسب کام کاج چھوڑ کر مسجد کی طرف چل دیتے ،یہاں تک کہ اگرکوئی لوہارہتھوڑااُٹھاتا یاموچی جُوتے میں سُوئی ڈالتا تو اس کو وہیں چھوڑ دیتا بلکہ بعض بزرگانِ دِین تو نماز کے اوقات میں  اُجرت پربچوں اوراہلِ کتابذِمّیوں کو دُکانوں کی حفاظت پر مامور کرکےخود مسجد  میں چلے جاتے۔ (احیاء العلوم ،کتاب آداب الکسب والمعاش، باب فی شفقۃ التاجر علی دینہ ۔۔۔الخ۲/۱۰۸ملخصاً)

میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت                     ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی

میں پڑھتا رہوں سنتیں، وقت ہی پر                       ہوں سارے نوافل ادا یاالٰہی

(وسائل بخشش ،۱۰۲)

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

(3)کم کھانے کی عادت بنائيے !

       میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! عبادت میں رُکاوٹ اور سُستی  کا ایک سبب  پیٹ بھر  کے کھانا   بھی ہے کیونکہ اِنسان جب خوب سَیرہوکرکھالیتا ہے تواس کابدن بوجھل ہوجاتا،آنکھوں میں نیندبھرجاتی اور اَعضا سُست پڑجاتےہیں،بندہ  کوشِش کےباوُجُود کوئی کام نہیں کرسکتا اور عبادت وتلاوت میں سُستی  ہوجاتی ہے ۔

          اس کا علاج یہ ہے کہ عبادت کی  لذّت پانے کیلئے  بھوک سےکم کھانےکی عادت(Habit) بنائی جائے اِنْ شَآءَ اللہ عبادت میں سُستی نہیں ہوگی اوراس سے  ذوقِ عبادت  بھی بڑھے گا ۔

          اَمیرُ المُؤ مِنین حضرت سیِّدُناصِدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے ایک مرتبہ فرمایا:جب سےمسلمان ہواہوں کبھی پیٹ بھرکرنہیں کھایا،تا کہ عبادت کی حَلاوت (مٹھاس)نصیب ہواورجب سےمیں مسلمان ہوا ہوں دیدارِاِلٰہی  کےجام پینے کےشوق میں کبھی سَیر ہوکرنہیں پیا۔(منھاج العابدین،الفصل الخامس ،البطن وحفظہ، ص۸۴)