Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

ہوتا ہے جو کہ دِل جَمعی حاصل ہونے کا بہت بڑ اذریعہ ہے۔ (2)اس وقت عبادت کرنے میں  کامل اخلاص نصیب ہوتا ہے اور عبادت میں  رِیا کاری، نمود و نمائش اور دکھلاوا نہیں  ہوتا کیونکہ عام طور پراس وقت لوگ بیدار نہیں  ہوتے جس کی وجہ سے رِیاکاری کا موقع نہیں  ہوتا ۔(صراط الجنان ۷/۵۲،ملتقطاً)

عبادت میں گُزرے مِری زِندگانی             کرم ہو کرم یاخُدا یاالٰہی

(وسائل  بخشش مرمم ، ص۱۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج ہماری عملی حالت بہت  خَستہ ہوتی جارہی ہے ہم دنیوی اعتبار سے ایک  دوسرے سے توآگے بڑھنے کی کوشش  کرتے ہیں مثلاً کسی کا عالیشان بنگلہ دیکھ کر اس جیسا بنانے کی خواہش  کرتے ہیں ،کسی کوعمدہ  کپڑے پہنے دیکھاتو ایساپہننے کی خواہش کرتے ہیں ، کسی کی  نئی کار یا   کامیاب کاروبار(Business) دیکھ کر مُنہ میں پانی بھر آتا ہے ۔ہم دنیوی مال و دولت کی مَحَبَّت کے  ایسے  حریص بن چکے ہیں کہ دن رات اس کے حُصول کیلئے آہیں بھرتے اور  کوششیں کرتے ذرا نہیں تھکتے ۔کیا کبھی کسی کو نیکیاں  کرتا دیکھ کر ہمارے اندر بھی   نیک بننے کی خواہش پیدا ہوئی ؟  کیا  کسی کو مسجد کی طرف جاتا دیکھ کر ہمیں بھی پانچوں نمازیں باجماعت اداکرنے کا جذبہ بیدار ہوا؟ کسی کو سُنّت کےمُطابق لباس پہنے ، چہرے پر داڑھی شریف اور سرپر عمامہ شریف  سجائے دیکھ کر  کبھی مدنی حُلیہ اپنانے  کا جذبہ بیدار ہوا؟ کسی کو مَدَنی درس ،مدنی دورے ،ہفتہ وار اجتماع ومدنی مذاکرے میں شریک ہوتا دیکھ کر ہمیں بھی عِلمِ دین سیکھنے کا شوق پیدا ہوا؟ اے کاش! دوسروں کو نیک کاموں میں مشغول دیکھ کر ہمارے اندر بھی نیک بننے کا جذبہ بیدار ہوجائے ۔جس طرح دنیوی مُعاملات میں ہم دنیا داروں کو آئیڈیل بناتے ہیں،اگردِینی  معاملے میں بُزرگانِ دِین  کو اپنا آئیڈیل بنا کرچلیں تو  ہماری دنیوی بہتری کے ساتھ ساتھ  اِنْ شَآءَ اللہُالْعَز ِیْز آخرت