Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

عذابِ نار کا حقدار ہوگا ۔ہمیں تو پانچوں نمازیں سفر ہویا گھر ،سردی ہویا گرمی،خوشی ہو یا غمی ہر حال میں ادا کرنے کے ساتھ ساتھ کوشش کرکے اپنے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری سنت پر عمل کرتے ہوئے   اپنی نیند کی قُربانی دے کر رات میں    بھی کچھ نہ کچھ عبادت کا معمول بنانا چاہئے تاکہ اللہ کریم کے نیک بندوں میں شامل ہوجائیں  کیونکہ رات کے وقت عبادت کرنا   اللہ کریم کے نیک بندوں کی  بہت پیاری صفت ہے، جس کوربِّ کریم  پارہ 19سُوْرَۃُ الْفُرْقان  کی آیت نمبر 64 میں  یوں بیان  فرماتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَّ قِیَامًا(۶۴) (پ۱۹،الفرقان:۶۴)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور وہ جو رات کاٹتے ہیں اپنے رب کے لئے سجدے اور قیام میں

اسی طرح  پارہ 21سُورَۃُ السّجدَہ کی آیت نمبر 16میں اِرشادہو تاہے :

تَتَجَافٰى جُنُوْبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَّ طَمَعًا٘-وَّ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ(۱۶) (پ۲۱،السجدہ:۱۶)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں خوابگاہوں سے اور اپنے رب کو پکارتے ہیں ڈرتے اور امید کرتےاور ہمارے دئیے ہوئے میں سے کچھ خیرات کرتے ہیں۔

اسی طرح  پارہ 26 سُورَۃُ  الذّٰرِیات آیت نمبر  17 اور 18 میں اِرشاد ہوتاہے :

كَانُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الَّیْلِ مَا یَهْجَعُوْنَ(۱۷)وَ بِالْاَسْحَارِ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ(۱۸)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:وہ رات میں کم سویا کرتے اور پچھلی رات اِستغفار کرتے ۔

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! بیان کردہ آیاتِ مُبارکہ  میں اللہ کریم کے نیک بندوں  کے شوقِ عبادت کو بیان کیا گیا ہے کہ جب لوگ  سوجاتے ہیں تویہ  نیک ہستیاں اپنے رَبّ کی عبادت میں مشغول  ہوجاتی ہیں ۔یادرہے اَولیائے کرام بھی دن میں کسبِ حلال  کیلئے تجارت(Trade) کرتے تھے،اپنے  بال بچوں کی مدنی تربیت بھی کرتے تھے،  حالانکہ دن بھر کی تھکاوٹ کے بعد رات کی نیند ہر ایک کو پیاری ہوتی ہےمگر