Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

عبادات تک نہیں کرپاتے،حالانکہ ہماری توپیدائش کا مَقصد ہی رَبِّ کریم کی عبادت کرنا ہے جیساکہ  پارہ 27  سُوْرَۃُ الذّٰرِیٰت آیت نمبر 56میں ارشادِ باری ہے ۔

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور میں  نےجِنّ اورآدمی اتنے ہی(اسی لئے)بنائے کہ میری بندگی کریں ۔

اسی طرح  پارہ 29 سُورَۃُالْمُلْک آیت نمبر 2 میں اس مَقصد کو یُوں بیان کیا گیا ہے :

الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ- (پ۲۹،ملک ۲)

ترجمۂ کنزالایمان:وہ جس نےموت اورزِنْدَگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہوتم میں کس کاکام زِیادہ اچھا ہے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ  دونوں آیاتِ مُبارکہ میں تخلیقِ انسانی کےاصل مَقصد کو بیان کیاگیا ہے۔ اس مقصد میں کامیابی کیلئے اِنسان کو اس دنیا میں بَہُت مُختصر سے وَقت کیلئے بھیجا گیا ہے اوراِسی وقت میں اسے قبر و حشر کےطویل ترین مُعاملات کیلئے تیاری کرنی  ہوگی ، لہٰذااس وقت کو غنیمت جانتے ہوئےقبروحشر کی تیاری میں مشغول ہوجائیے اورزندگی کا کوئی بھی لمحہ(Moment) فُضولیات میں برباد کرنے کے بجائے عبادت وریاضت ،قرآنِ پاک کی تلاوت،ذِکرودُرود کی کثرت اور نیکی کی دعوت  میں گزارنے کی کوششکیجئے کیونکہ  ہمیں معلوم نہیں کہ آئندہ لمحے ہم زندہ بھی رہیں گے یا موت  ہمیشہ کیلئے ہمیں  گہری نیند سُلادےگی ۔

آئیے! غفلت سےبیدارہونے کیلئےرحمت ِعالم ،نُورِمجسّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کانصیحت آموز فرمانِ عالیشان سنئے:چنانچہ اِرشادفرمایا:اِغْتَنِمْ خَمْساً قَبْلَ خَمْسٍ‘‘پانچ چیزوں کوپانچ چیزوں سے پہلے غنیمت  جانو!(1)شَبَابَکَ قَبْلَ ہَرَمِکَ،جوانی کو بُڑھاپے سے پہلے۔(2)وَصِحَّتَکَ قَبْلَ سَقَمِکَ،صِحَّت کو بیماری سے پہلے۔(3)وَغِنَاکَ قَبْلَ فَقْرِکَ،مالداری کوتنگدستی سے پہلے۔(4)وَفَرَاغَکَ قَبْلَ شُغْلِک، فُرصت کو