Book Name:Jhagray Ke Nuqsanaat

               (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں:

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب”نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے“کے صَفْحہ نمبر86پر ایک نہایت سبق آموز حکایت موجود ہے۔آئیے!وہ حکایت سُنئے اور عبرت و نصیحت کے مدنی پھول چنئے،چنانچہ

پُوراشہر اُجڑ گیا

ایک شخص نے شیطان کو اِس حال میں دیکھا کہ وہ اپنی اُنگلی اُٹھائےہوئے جارہا تھا۔اُس نے شیطان سے پوچھا:یہ تم اپنی اُنگلی اُٹھائے ہوئے کیوں جارہے ہو؟شیطان نے کہا: میں اپنی اُنگلی سے بڑے بڑے کام نکال لیتا ہوں،لوگ جو آپس میں لڑتے جھگڑتے اور فِتْنہ و فَساد برپا کرتے ہیں وہ اِسی اُنگلی کاکھیل ہوتا