Book Name:Jhagray Ke Nuqsanaat

۲/۱۲۶۶)حُضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:مسلمانوں  کے درمیان صُلْح کرواناجائز ہے مگر وہ صُلح(جائز نہیں )جو حرام کو حلال کر دے یا حلال کو حرام کردے۔(ابو داود، کتاب الاقضیۃ، باب فی الصلح، ۳/۴۲۵، حدیث: ۳۵۹۴) مثلاً زَوجَین(میاں بیوی)میں اِس طرح صُلح کرائی جائے کہ خاوَند(شوہر)اُس عورت کی سوکن(اپنی دوسری بیوی)کے پاس نہ جائے گا یا مسلمان مقروض اِس قدر شراب و سُود اپنے غیرمسلم قرض خواہ کودے گا۔پہلی صورت میں حلال کو حرام کیاگیا،دوسری صورت میں حرام کو حلال،اس قسم کی صُلح کرواناحرام ہیں جن کا توڑ دینا واجب ہے۔(مرآۃ المناجیح،۴/٣٠٣ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی 2 کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ 16 (312صفحات)،120صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آداب،رسالہ”163  مَدَنی پھول“اور ”101  مَدَنی پھولھدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور ان کا مطالَعَہ فرمائیے۔