Book Name:Jhagray Ke Nuqsanaat

مَردُود کسی طرح جھگڑے کا ماحول پیدا کرکے خود پیچھے ہٹ کر تماشائی بن جاتا ہے۔پھر لڑائی جھگڑے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ کَل تک جو ایک دوسرے پر جان نچھاور کرنے  کےدعوے کیا کرتے تھے،کَل تک جو ایک دوسرے کی عزت کے مُحافِظ تھے،کل تک جن کی دوستی اور اُن کے اِتِّفاق  واِتِّحاد کی مثالیں دی جاتی تھیں، کَل تک جنہیں ایک دوسرے کے خلاف ایک لفظ سُننا بھی گوارا نہ تھا،کَل تک جو ایک دوسرے کےبغیرکھانا تک نہیں کھاتے تھے،کَل تک جو بُرے وَقْت میں ایک دوسرے کے مددگار تھے،کل تک جو ایک دوسرے کو نیکی کے کاموں کی ترغیبیں دِلایا کرتے تھے،لڑائی جھگڑے جیسے مَنحوس شیطانی کام کی نَحوست کے سبب اُن کے درمیان نفرتوں کی ایسی مضبوط دیواریں قائم ہوجاتی ہیں کہ پھر وہ ایک دوسرے کو دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے۔یوں سمجھئے کہ جس طرح آگ(Fire) گھروں ،فیکٹریوں،کمپنیوں، گوداموں، جنگلات،گاؤں دیہات اور مختلف چیزوں کو گھنٹوں بلکہ مِنٹوں میں جَلا  کر تباہ  وبرباد کرڈالتی ہے،اِسی طرح ہنستے بستے ملکوں،شہروں،نسلوں،قوموں، گھروں،خاندانوں،اداروں اورتنظیموں کا اَمن تہس نہس کرنے اور دلوں میں نفرتوں کا بیج بونے میں اکثر لڑائی جھگڑوں کی تباہ کاریاں ہی کارفرما ہوتی ہے۔شیطان کےاِس خطرناک وار سےخَبردارکرتےہوئےپارہ15سُورۂ بَنی اِسرائیل کی آیت نمبر 53میں اللہ کریم اِرْشاد فرماتا ہے:

اِنَّ الشَّیْطٰنَ یَنْزَغُ بَیْنَهُمْؕ-اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا(۵۳)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بیشک شیطان اُن کے آپس میں فَساد ڈال دیتا ہے بیشک شیطان آدمی کا کُھلا دشمن ہے۔

 اِسی طرح پارہ7سُوْرَۃُ الْمائِدَۃ کی آیت نمبر91میں ارشادِ رحمٰن ہے:

اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ (پ۷،المائدۃ:۹۱)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان:شیطان یہی چاہتا ہے کہ تم میں بَیراور دشمنی ڈلوا دے۔