Book Name:Kiun Barhvi Pe He Sabhi Ko Pyar Aa Gya

اَمیر ِاَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بارہویں منانے کا اَنداز

عاشقِ ماہِ مِیْلاد،اَمیرِ اَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا سالہا سال سے یہ مَعمول رہا ہے کہ  آپ  اِنْتِہائی عظیمُ الشَّان طریقے سے شَرِیْعَت کے دائرے میں رہ کر جَشنِ وِلادَت کی خوشیاں مناتے ہیں،چنانچہ ماہِ مِیْلاد کا مُبارَک چاند نظرآتے ہی آپ جشنِ وِلادتِ سَرکار کی خوشی میں اپنی رہائش گاہ کومدنی پرچموں،جَھنڈیوں ا ور رنگ برنگے بَرْقِی قُمْقُموں سے سجاتے(یعنی لائٹنگ(Lighting)کرتے ہیں)،دُرُود و سَلام کی کثرت فرماتے اورعاشِقانِ رَسُول کو بھی وِلادَتِ مَحبوب کی دُھومیں مچانےکی ترغیب دلاتے ہیں جبکہ رَبِیْعُ الاوّل شریف کی چاند رات سے مُسَلْسَل12 راتیں مَدَنی مذاکرے فرماتے ہیں۔آپ کی صُحبتِ بابرکت سے فائدہ اُٹھاتےہوئےکثیراسلامی بھائی عقائدو اَعمال،فَضائِل و مَنَاقِب،شَرِیْعَت و طَرِیقت، تاریخ و سِیرت،سائنس و طِبّ،اَخلاقیات و اِسلامی معلومات،مَعاشِی ومُعاشَرَتی و تنظیمی مُعَامَلَات اور دیگر بہت سے موضوعات کے مُتَعَلِّق سُوالات کرتے ہیں اور شَیْخِ طَرِیقت،اَمِیْرِاَہْلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اُنہیں حکمت آموز و عشقِ رسول میں ڈُوبے ہوئے جوابات سے نوازتے اورحَسْبِ عادت وَقتاً فَوَقتاًصَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!کی دِل نشین صَدالگاکرحاضِرین کو دُرُودشریف پڑھنے کی سَعادت بھی عِنایت فرماتے ہیں۔پھر جب بارہویں رات تشریف لاتی ہے تو آپ کی خوشیاں مزید دوبالا ہوجاتی ہیں،چُنانچہ بارہویں شب آپ خُصوصِیَّت کے ساتھ غُسْل فرماتے،اپنے اِستعمال کی کم و بیش  ہر چیز مثلاً مَدَنی لِباس،سَبْز سَبْز عِمامہ،ٹوپی،کنگھی،عِطْر، مِسواک،قفلِ مدینہ پیڈ،پین(Pen)،چادر،رُومال،سَربند،چپّل وغیرہ عموماًنئی اِستعمال فرماتے ہیں۔ بارہویں شب میں  مَدَنی مُذاکَرَہ فرماتے اور اِجْتِماع ذِکْر و نَعْت میں شرکت فرماتے ہیں،پھر اِجْتِماع کے اِخْتِتام پر کثیر عاشِقانِ رَسُول کے ساتھ مِل کر دُرُود و سَلام کا وِرْد کرتے اور عشق و مستی میں ڈُوب کر،جُھومتے ہوئے،والِہانہ اَنداز میں اَشک بار آنکھوں سے صُبحِ بہاراں کا اِستِقبال کرتے ہیں۔آپ  کے اِس دِل نشین اَنداز کو دیکھ کر کئی آنکھیں اَشک بار ہوجاتی اور دِلوں میں عشقِ حبیب کی