Book Name:Kiun Barhvi Pe He Sabhi Ko Pyar Aa Gya

رَّسُوْلُ اللہِلکھ دیا، تو وہ ٹھہر گیا۔(خصائص کبری،باب خصوصیتہ بکتابۃالخ ، ۱/ ۱۴)

وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو            جان ہیں وہ جَہان کی جان ہے تو جہان ہے

(حدائق بخشش، ص۱۷۸)

مختصروضاحت:یعنی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نورِ پاک کی پیدائش سے پہلے ربّ عَزَّ  وَجَلَّ کے علاوہ کچھ نہ تھا،اگر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا وُجود نہ ہوتا تو سوائے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے کوئی چیز موجود نہ ہوتی کیونکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام جہانوں کی رُوح و جان ہیں ،اگر روح نکل جائے تو بدن ختم ہوجاتا ہے تو جب تک آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَموجود ہیں یعنی جان ہے تو جہاں بھی باقی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج پُوری دُنیا میں عِیدِ مِیْلَادُ النَّبِی کے موقع پر مسلمانوں کے اندر جو جوش و خَروش پایا جاتا ہے یقیناً وہ قابِلِ رَشک اور لائقِ تعریف ہے  کہ اَغْیَار کی مَذْمُوم سازِشوں کے باوُجُود بھی اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ ہر سال جَشنِ وِلادَت کی دُھوم دھام میں مُسَلسَل اِضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔بِلا شُبہ یہ سب عُلَمائے حَقّ اور اَوْلِیائے کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی شَب  و روز کی کاوِشوں کا نتیجہ ہے کہ آج مسلمانوں کا بچّہ بچّہ تاجدارِ حَرَم،نَبِیِّ مُحْتَرم،شَفیعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی شان و عظمت کے تَرانے گُنگُناتا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی مَحَبَّت میں سَرشار ہوکر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جَشنِ وِلادَت کی خوشیاں مناتا ہے۔غور فرمائیے کہ جِن کی تعلیمات پر عمل کی یہ بَرَکتیں ہیں تو خُود اُن حضرات کا عِیْد مِیْلَادُالنَّبِی کی دُھومیں مچانے کا اپنا اَنداز کس قَدَر نِرالہ ہوگا۔آئیے!بطورِ ترغیب عاشقِ ماہِ مِیْلاد،اَمیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے عشق و مستی سے بھرپور جَشنِ وِلادَتِ مُصْطَفٰے مَنانے کے دُلْرُبا اَنداز کی چند جھلکیاں مُلَاحَظَہ کرتے ہیں چُنانچہ