Book Name:Tawakkul Or Qanaat

ساتھ ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا خطرہ (Risk) ہے۔اس لیے ہمیں ہر وقت اپنے رحیم، کریم رب عَزَّ  وَجَلَّ کی ذات پر بھروسہ کرنا چاہیے، اس سے اچھی امید رکھنی چاہیے اور ہر وقت اس سے توکل، قناعت اور کی دعا مانگتے رہنا چاہیے۔

بیان کا خلاصہ:

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آج ہم نے قناعت اور توکُّل  سے مُتَعَلِّق بیان سُنا جس سے ہمیں معلوم ہوا کہ قناعت اور توکل ایمان میں ترقی، عمل میں بہتری اور بے شمار دینی اور دنیاوی فوائد پانے کا سبب ہیں۔

1.     قناعت اللہ عَزَّ  وَجَلَّکے نیک بندوں کی عادت ہے، قناعت کرنے والے دنیا کے بے شمار غموں اور پریشانیوں سے نجات پا جاتے ہیں ۔

2.     قناعت بندے کو حرص اور لالچ سے بچائے رکھتی ہے۔

3.     قناعت بندے سے دُنیا کی مَحَبَّت ختم کرنے کا سبب ہے۔

4.      قناعت کرنے والا اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ اوراس کے مدنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں محبوب بنتا ہے۔

5.     اسی طرحتوکل بندۂ  مومن کے دل میں نورِ ایمان کو مزید بڑھا تا ہے، پریشانیوں اور مصیبتوں میں توکل ہی استقامت ، صبر اور برداشت کا درس دیتا ہے۔

6.    توکُّل   کرنے والے کودُنیا و آخرت کی بھلائی نصیب ہوتی ہے ۔

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں توکل اور قناعت کی دولت سے مالامال فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!بَیان کواِخْتِتام کی طرف لاتےہوئےسنت کی فضیلت اورچند سنتیں