Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

سیِّدُناعثمان ِغنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ (2)حضرتِ سیِّدُناسعد بن ابی وقّاص رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ (3)حضرتِ سیِّدُناطَلحہ بن عُبَیدُاللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ(4)حضرتِ سیِّدُنا عبدالرحمٰن بن عَوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ (5)حضرتِ سیِّدُنازُبیر بن عَوّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ۔ عشرۂ  مُبَشَّرہ ” اُن 10 صَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کو کہتے ہیں جن کو ہمارے مکّی مَدَنی میٹھے میٹھے مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دنیا ہی میں جنّت کی بشارت عنایت فرما دی تھی ۔ اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت ،مولانا اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:

وہ دَسوں جن کو جنّت کا مُثردہ ملا

اُس مبارَک جماعت پہ لاکھوں سلام

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

گھر میں مسجد کی تعمیر                         

     حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے ابتدائے اسلام میں اپنے گھر کے صحن میں ایک مسجد بنائی تھی، جہاں وہ قرآنِ پاک کی تلاوَت کرتے اور نماز پڑھا کرتے تھے، لوگ آپ کے اس رُوح پَرور مَنظر کودیکھ کرآپ کےآس پاس اکٹھے ہوجاتے،آپ کی تلاوتِ قرآن،عبادت ورِیاضَت اورخوفِ خُدا میں رونا لوگوں کو بہت متأثر کرتاتھا،آپ کے اس عمل کے سبب بھی کئی لوگ اسلام میں داخل ہوئے۔([1]) حضرت سَیدَتُنا عائِشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں کہ میرے والدِ ماجد جب قرآنِ پاک کی تلاوت فرماتے توآپ کواپنے آنسوؤں پراختیار نہ رہتایعنی زاروقطار رونے لگتے۔([2])

تلاوت میں رونا کارِثواب ہے

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ حضرت سَیِّدُنا ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قرآنِ


 

 



[1] الریاض النضرۃ،الفصل الخامس فی ذکرمنالخ ، ۱/۹۲

[2] شعب الایمان، الحادی عشر من  شعب الایمان ، ۱/۴۹۳، حدیث:۸۰۶