Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

صِدِیقِ اکبر کا مختصر تعارُف

     میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آیئے خَلِیْفَۃُ الْمُسْلِمِیْن،جانشینِ رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن، امیرُ المُومِنین حضرت سَیِّدُنا صِدِیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے مَزِید حالات وواقِعات جاننے سے پہلے آپ کا تَعارُف سُنتے ہیں! آپ کا نامِ نا می اسمِ گرامی عَبْدُ اللہ، کُنْیَت ابوبکر اورصِدِیق وعتیق آپ کےاَلقابات ہیں،صِدِیق کا معنی ہے،بہت زیادہ سچ بولنے والا،آپ زمانۂ جاہِلیت ہی میں اِس لقب سے مشہور ہو گئے تھے، کیونکہ ہمیشہ سچ بولتے تھے اور عتیق کامعنی ”آزاد“ہے۔سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے آپ کو بشارت دیتے ہوئے فرمایا:اَنْتَ عَتِیْقُ اللہِ مِنَ النَّارِ یعنی تم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے فضل و کرم سے دوزَخ کی آگ سے آزاد ہو۔اِس لئے آپ کایہ لَقَب ہوا۔([1]) آپ قریشی ہیں اور ساتوِیں پُشت میں  آپ کا شجرۂ نسب رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خاندانی شجرے سے مل جاتا ہے، آپ عام ُالفیل کے تقریباً اڑھائی برس بعد مکۂ مکرَّمَہ میں  پیدا ہوئے۔امیرُالمُومِنین حضرتِ سیِّدُناصِدِّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُوہ صَحابی ہیں، جنہوں نے سب سے پہلے تاجدارِ رِسالت، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی رِسالت کی تصدیق کی،آپ اِس قدر عظیم شخصیت ہیں کہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد اگلے اور پچھلے تمام انسانوں میں سب سے اَفضل واَعلیٰ ہیں،آزاد مردوں  میں  سب سے پہلے اِسلام قَبول کیا اورزندَگی کے ہر موڑ پر آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاساتھ دےکرجاں نثاری ووفاداری کا حق ادا کیا،2سال 7 ماہ مسندِ خِلافَت پَر رونق افروز رہ کر 22 جُمَادَی الاُخریٰ 13ھ ؁پیرشریف کادن گزار کر وَفات پائی، اَمیرُالمُومنین حضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے نَمازِ جنازہ پڑھائی اور روضۂ مُبارَک  میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پہلو میں دَفَن ہوئے۔([2])اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے


 

 



[1] تاریخ الخلفاء،فصل فی اسمہ و لقبہ، ص۲۹

[2] تارِیخُ الْخُلَفاء،ص۲۷،۶۲ ،۸۱ملتقطاً