Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

ہے۔یقیناًیہ دُنیا کی گرمی آخرت کی گرمی کے مُقابلے میں کچھ بھی نہیں کہ جب قِیامَت کا دِن ہوگااور سُورَج سَوا مِیل پر رہ کر آگ برسا رہاہوگا، شِدَّتِ پیاس سے زبانیں باہر نکل رہی ہوں گی، لوگ اپنے ہی پسینے میں شرابور ہوں گے،اس وقت کی گرمی برداشت کرنا یقینا ًہمارے بس میں نہیں، لہٰذا دُنیا میں ہی رِضائے اِلٰہی کے لیے اچھے اعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہئے،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کےرسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو مَنا لیجئے اوربروزِ قِیامَت اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رحمت سے سایہ ٔعرش پانے کیلئے آج دنیا ہی میں نیکیوں کی کثرت کرنی ہوگی،اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّدعوتِ اسلامی کانیکیوں بھرامدنی ماحول ہمیں نیکیاں کمانے کے کئی مواقع فراہم کرتاہے،جی ہاں!اِنہی مواقع میں سے ایک بہترین موقع ہفتہ وارمدنی مذاکرہ بھی ہے۔

ہفتہ وارمدنی مذاکرہ

      مَدَنی مذاکرے کی تو  کیا ہی بات ہے کہ اس میں شیخِ طریقت ،امیرِ اَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  سے کیے گئے مُختلف سُوالات کے دِلچسپ جوابات کی صُورت میں  زندگی کے مختلف شعبوں سے متعلق مفید معلومات کے ساتھ ساتھ کثیر عِلْمِ دِیْن بھی حاصل ہوتاہے ۔علمِ دِین کی فضیلت کے تو کیا کہنے،حضرت سَیِّدُنا ابُوذَر غفاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےمجھ سے ارشاد فرمایا:اےابوذر(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)!تمہارااس حال میں صُبح کرنا کہ تم نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی کتاب سے ایک آیت سیکھی ہو،یہ تمہارےلئے 100رکعتیں نفل پڑھنےسےبہترہےاورتمہارااس حال میں صبح کرناکہ تم نےعلم کاایک باب سیکھاہو، جس پر عمل کیا گیاہو یانہ کیاگیاہو،تویہ تمہارے لئے 1000 رکعت نوافل پڑھنےسے بہترہے۔([1])

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آئیے،ہاتھوں ہاتھ نیّت کرتے ہیں کہ ہم بھی ہرہفتے مَدَنی مُذاکرے


 



[1] ابن ماجہ، کتاب السنة،باب فی فضل من تعلم،۱/۱۴۲، حدیث:۲۱۹