Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا

جنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

ہاتھ ملانے کے  چند مَدَنی پھول

(1)دومسلمانوں کابوقتِ ملاقات سلام کر کے دونوں ہاتھوں سے مُصافَحَہ کرنا یعنی دونوں ہاتھ ملانا سنّت ہے۔(2) جب دودو ست آپس میں ملتے ہیں اور مُصافَحَہ کرتے ہیں اور نبی( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) پردُرُودِ پاک پڑھتے ہیں تو ان دونوں کے جدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔([2]) (3)ہاتھ ملاتے وقت دُرُود شَرِیف پڑھ کر ہو سکے تو یہ دعا بھی پڑھ لیجئے:” یَغفِرُ اللہُ لَنَا وَ لَکُم( یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے) (4)دو مسلمان ہاتھ ملانے کے دَوران جو دُعا مانگیں گے اِن شاءَ اللّٰه عزَّوَجَلَّ قَبول ہوگی ہاتھ جدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کی مغفرت ہو جائے گی۔([3]) (5) آپس میں ہاتھ ملانے سے دُشمنی دُور ہوتی ہے (6) فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے:جو مسلمان اپنے بھائی سے مُصافَحہ کرے اورکسی کے دل میں دوسرے سے عداوت نہ ہو تو ہاتھ جدا ہونے سے پہلے اللہ تعالیٰ دونوں کے گزَشتہ گناہوں کو بخش دے گا اورجو کوئی اپنے مسلمان بھائی کی طرف مَحَبَّت بھری نظر سے دیکھے اور اُس کے دل یا سینے میں عداوت نہ ہو تو نگاہ لوٹنے سے پہلے دونوں کے پچھلے گناہ بخش


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵

[2] شعب الایمان،۶/۴۷۱، حدیث: ۸۹۴۴

[3] مسند امام احمد ،۴/ ۲۸۶ حدیث: ۱۲۴۵۴