Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی جتنا ہوسکے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی راہ میں خرچ کریں تاکہ ہم پر بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا خُصُوصِی اِنعام واِکرَام ہو ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اِسلام کی دَعوَت کا انداز

     میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حضرت سَیِّدُنا ابُوبکر صِدِیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ وہ خُوش نصیب صحابی ہیں جومَردوں میں سب سے پہلے ایمان لائے، حضرت سَیِّدُنا ابنِ اسحاقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں کہ آپ نے اِسلام لاتے ہی اس کا اظہاربھی فرمادیا اور اس کی دعوت بھی دینا شُروع کردی ،چونکہ آپ اپنی قوم میں نہایت ہی نرم دل، لوگوں کے دُکھ درد میں شریک ہونے والے اورسب کی پسندیدہ شخصیت تھے۔آپ قُرَیش کے حَسَب ونسب اور ان کی ہر اچھائی بُرائی سے اچھی طرح واقف تھے، آپ ایک مشہور اورخُوش اَخلاق تاجِر بھی تھے، قُریش کےتمام چھوٹے بڑے لوگ علمی و تجارتی خوبیوں اور پاکیزہ صحبت کے سبب آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے،آپ کی صحبت سے فیض یاب ہوتے،آپ ان پرانفرادی کوشش کرتے، اسلام کی خُوبِیاں بیان فرماتے اورانہیں اِسلام کی دَعوَت دیتے۔اس طرح آپ نے اپنے پاس آنے والے کئی لوگوں پر انفرادی کوشش کر کے انہیں بھی اسلام میں  داخل کر لیا۔([1])

     چنانچہ شیخ طریقت، امیر اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  32 صفحات پر مشتمل اپنے رسالے ”بُڈھا پُجاری“ کے صفحہ نمبر 11 پر فرماتے ہیں :آپ کی انفِرادی کوشش سے 5 وہ حضرات مشرَّف بہ اسلام ہوئے جن کا شمارعشرۂ مُبَشَّرہ میں ہوتا ہے۔ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں :(1) حضرتِ


 

 



[1] الریاض النضرۃ، الفصل الخامس فی ذکرمنالخ ،۱/۹۱