Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

اِسلام کے لئے کھانے پینے اورسواریوں  کااِنتِظام کیا جا سکے،محبوبِ رَحمن، شاہِ کون ومکانصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اِس فرمانِ رغبت نشان کی تعمیل کرتے ہوئے جس ہستی نے راہِ خدا کے لئے اپنی ساری دولت بارگاہِ رِسالتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمیں  پیش کی، وہ صحابی ابنِ صَحابی،عاشقِ اکبر حضرتِ سیِّدُنا صِدِیقِ اکبررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُتھے،آپ نے گھر کا سارا مال وَمتاع آقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قدموں  میں  ڈھیر کر دیا، نبیِ مختار، شَہَنشاہِ اَبرارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنے یارِغار کے اِ س اِیثار کو دیکھ کر پوچھا، کیا اپنے گھر بار کے لئے بھی کچھ چھوڑا؟ نہایت اَدَب واحترام سے عَرض گزار ہوئے:اَبْقَيْتُ لَهُمُ اللهَ وَرَسُوْلَهُ یعنی میں اللہ اور اُس کے رسول کے ذِمۂ کرم پر چھوڑ آیا ہوں۔([1]) گویا ارشاد فرمایا کہ میرے اور میرے اہل وعیال کے لیے اللہ و رسول  کافی ہیں ۔

پروانے کو چراغ تو بُلبُل کو پُھول بَس

صِدِّیق کے لیے ہے خُدا اور رَسول بَس

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نےکہ ہمارے پیارے صِدِیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی راہ میں مال خرچ کرنے کا کیسا اعلیٰ جذبہ رکھتے تھے،یقیناًاللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی راہ میں مال خرچ کرنے کے بہت فضائل ہیں،حُضُورنبئِ کریم، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ جَنَّت نِشان ہے:جس مسلمان نے کسی بے لباس مسلمان کو کپڑا پہنایا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے جنّتی لباس پہنائے گا اور جس نے کسی بُھوکے مُسلمان کو کھاناکھلایا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اُسے جنّتی پھل کھلائے گااور جس نے کسی پیاسے مسلمان کو پانی پلایا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُسے مُہر لگی ہوئی پاکیِزہ شَراب پلائے گا۔([2])


 

 



[1] سبل الھدٰی والرشاد ،ذکر حثہ علی النفقۃالخ ،۵/۴۳۵

[2] سنن ابی داؤد ،کتاب الزکاۃ، باب فی فضل سقی الماء ،۲/۱۸۰،حدیث: ۱۶۸۲