Book Name:Tazkirah e Sayyidi Qutb e Madina Ma Zulhijjah Kay Fazail

جب مُرید ایسا ہے توپیر کیسا ہوگا؟

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! واقعی جُز کو دیکھ کر کُل پر حکم لگایا جاتا ہے، شاگرد کی قابلیت دیکھ کر اُستاذ کی وُسْعَتِ عِلمی کا پتہ چلتا ہے،اسی طرح مُرید کے مقام کو دیکھ کر پِیر کا مرتبہ مَعْلُوم  ہوتا ہے ۔جب حُضُور قُطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مدینۂ مُنوَّرہ کے قُطب ہوں تو ان کے پِیر،سرکارِ اعلیٰ حَضْرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا مَقام و مرتبہ بارگاہِ خُدا و مُصْطَفٰے میں کس قدر بُلند ہوگا۔ اعلیٰ حَضْرت،امامِ اہلسنّت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنے وَقْت کے بہت بڑے  ولی اور عظیم عالمِ ربّانی تھے۔ آئیے! حُصُولِ برکت کے لیے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کابھی کچھ تذکرہ سنتے ہیں۔

اعلٰی حضرت کے معمولات!

       آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ساری زِندگی شریعت کی پاسدار ی میں بسر ہوئی ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی شَخْصِیَّت حقیقی معنوں میں سُنّتوں کی آئینہ دار تھی۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکا معمول تھا کہ کبھی قہقہہ لگا کے نہ ہنستے٭جماہی آنے پر اُنگلی دانتوں میں دبا لیتے اور کوئی آواز پیدا نہ ہوتی٭ قِبْلہ کی طرف رُخ کر کے کبھی نہ تُھوکتے٭نہ ہی قبلہ کی طرف پائے مُبارَک(پاؤں) دراز کرتے٭ نمازِ پنجگانہ مَسجد میں باجَماعت اَدا کرتے٭فرض نماز با عِمامہ پڑھا کرتے٭ لَوہے کےقلم سےاِجتِناب فرماتے ٭ مِسواک کِیا کرتے٭اورسرِمُبارَک میں تیل بھی ڈلواتے۔( فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص:۱۱۴) ٭کسی بھی چیز کے لینے دینے میں سیدھا ہاتھ ہی اِستِعمال فرماتے، اگر کبھی لینے والے نے اپنا اُلٹا ہاتھ آگے بڑھا دیا تو آپ فوراً دَستِ مُبارَک روک لیتے اور فرماتے کہ سیدھے ہاتھ میں لیجئے کہ اُلٹے ہاتھ میں شیطان لیتا ہے۔ (فیضانِ اعلیٰ حضرت، ص۱۱۱) آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مَساجِد کا بہت اَدب کرتے، مسجد میں داخِل ہوتے ہوئے ہمیشہ دایاں قدم پہلے داخِل فرماتے، جبکہ باہَر آتے ہوئے پہلے بایاں قدم جُوتے کے بالائی حصے پر رکھتے پھر سیدھے پاؤں میں جوتا پہن کراُلٹے پاؤں میں جوتا پہنتے (تاکہ سُنّت کے مُطابِق عمل ہوجائے )۔ ایک روز نمازِ فَجْر ادا