Book Name:Tazkirah e Sayyidi Qutb e Madina Ma Zulhijjah Kay Fazail

لیے ہمیں بھی زیادہ سے زیادہ عِلْمِ دِیْن سیکھنا چاہیے،دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول عِلْمِ دِین کی مَدَنی مہک سے مُعطَّرہے،سُنّتوں بھرے اجتماعات،مَدَنی مُذاکرے،مختلف کورسز، درس وبیان وغیرہ  سبھی عِلْمِ دِین پھیلانے کا سبب ہیں،عِلْمِ دِین سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلوں میں سفرکرنا بھی ہے،لہٰذا عاشقانِ رَسُول کے ساتھ ہر ماہ کم از کم تین (3)دن کے مَدَنی قافلے میں سفر کو اپنا معمول بنا لیجئے!اللہ عَزَّ  وَجَلَّہمیں علمِ دین پھیلانے اور سُنّتوں  کو اپنانے کی تَوفِیق عَطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

لُوٹنے رحمتیں قافلے میں چلو!             سیکھنے سُنَتیں قافلے میں چلو!

علم حاصِل کرو جَہْل زائل کرو             پاؤ گے راحتیں قافلے میں چلو!

(وسائلِ بخشش مُرَمَّم، ص669)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عِلْمِ دِین کی بے پناہ برکتیں ہیں، یہی علم ایک عام سے اِنْسان کو فرش سے عرش پر پہنچا دیتا ہے، حُضُوْر  شہنشاہِ بغداد، قُطب الاَقطاب، سرکارِ غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکا فرمان ہے،دَرَسْتُ الْعِلْمَ حَتّٰی صِرْتُ قُطُباً(یعنی میں عِلْم کادرْس لیتا رہایہاں تک کے مقامِ قُطْبِیَّت پر فائز ہوگیا) (قصیدۂ  غوثیہ، از غیبت کی تباہ کاریاں،ص:۴۹۵)ہمارا حُسنِ ظَن ہے کہ سیّدی قُطبِ مدینہ بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ولی تھے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مدینۂ مُنوَّرہ  میں مقامِ قُطبیت پر فائز تھے، اسی وجہ سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ  جہاں بھر میں ’’قُطبِ مدینہ‘‘ کے لقب سے یاد کیےجاتےتھے اور آج بھی آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کا یہی لقب ہر خاص و عام کی زبان پر ہے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کو ’’قطبِ مدینہ‘‘ کیوں کہتے ہیں؟ آپ کو یہ لقب کیسے ملا؟ آئیےاِس حوالے سے ایک اِیْمان افروز واقعہ سنتے ہیں:

قطبِ مدینہ کا لقب!