Book Name:Tazkirah e Sayyidi Qutb e Madina Ma Zulhijjah Kay Fazail

اہلسنّت، مجدّدِ اعظم شاہ امام احمد رضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے شدید مَحَبَّت تھی، وہ ہر جُمعرات کو اعلیٰ حَضرَت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے مُلاقات کی خاطر بریلی شریف تشریف لے جاتے اور اُن کے ساتھ نمازِ جُمُعہ ادا کر کے ، کھانا وغیرہ تَناوُل فرما کےپھر پیلی بِھیت(ہند) واپس تشریف لے جاتے، حَضْرتِ محدّثِ سُورتی رَحْمَۃُ اللّٰہ  ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے ساتھ ان کے دو(2) شاگرد بھی بریلی شریف حاضر ہوتے، ان میں سےا یک حَضْرت سیّدی قُطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تھے، خود سیّدی قُطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اِرْشادفرماتے ہیں: حَضْرتِ علّامہ وصی احمد مُحَدِّثِ سُورتی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی عادتِ مُبارَکہ تھی کہ ہر جمعرات ظہر کی نماز پڑھی، کھانا کھایا، عَصْر کے قریب ٹرین (Train) کا وَقْت ہوتا جو بریلی جاتی اس گاڑی میں بیٹھ جاتے اور مَغْرِب سے پہلے بریلی شریف پہنچ جاتے، جُمُعہ کی رات(یعنی شبِ جُمعہ) اور جُمُعہ کا دن اعلیٰ حَضْرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خِدمَت میں رہتے، نمازِ جُمُعہ کے بعد کھانا کھاتے اور پھر پیلی بِھیت(ہند) واپس آ جاتے، اس طرح تین(3) برس سے زیادہ اعلیٰ حَضْرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی زِیارَت ہوتی رہی۔ اِنہی حاضریوں کےدوران سیّدی قطبِ  مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  سے 1314؁ ھ میں بَیْعت  ہوگئےاور 1315؁ ھ میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے آپ  کو شرفِ خِلافَت سے بھی نواز دیا،اُس وَقْت آپ کی عمر مُبارَک صرف اکیس (21) برس تھی۔

 سرکارِ اعلی حَضْرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  سے شرفِ خِلافت پانے والوں میں آپ کی ذاتِ گرامی گیارہویں (11th)نمبر پر تھی۔(سیدی ضیاء الدین احمد القادری،۱/۱۷۳، ملتقطاً)

سفرِ بغداد:

       سیدی قطبِ مدینہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ عُلُوم و فُنُون کی تکمیل کے بعد اپنے شیخ سرکارِ اعلیٰ حَضْرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی اجازت سے اپنے وطن واپس ہوئے، کچھ مدّت تک ضِیاء کوٹ (سیالکوٹ) میں قِیام فرمایا، سیالکوٹ کے قریب ہی ’’کلاس والا‘‘ میں آپ کی جاگیرتھی، وہاں تشریف لے گئے اور پھر وہاں سے