Book Name:Riya kari

مَرضِ رِیا کا علاج کیجئے

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اگر ہم اپنے دل میں مرضِ رِیا کی علامات محسوس کریں تو بعدِ توبہ عِلاج میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔جب ہم اپنے باطِن کو پاکیزہ کرنے کی کوشِش کریں گے تو اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّہمارا ظاہِر بھی سُتھرا ہوجائے گا۔شَہَنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ باقرینہ ہے:’’جو اپنے باطِن کی اِصلاح کرے گا تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُس کے ظاہِر کی(بھی)اِصلاح فرما دے گا۔‘‘(اَلْجامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوطی ص۵۰۸،حدیث: ۸۳۳۹۔نیکی کی دعوت ،ص ۸۳)

 آئیے!رِیاکاری کی تباہ کاریوں سے پیچھا چُھڑانے کیلئے اس کے چند عِلاج سُنتے ہیں۔

(1)دُعاکے ذَرِیعے مددطلب کیجئے!

       رِیاکاری کا سب سے پہلا عِلاج یہ ہے کہ خُدائے غفّارعَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں یُوں دُعا کیجئے:یاربِّ مُصْطَفٰے!مجھے رِیاکاری کی بیماری سے شِفا عطافرما،میری خالی جھولی اِخلاص کی دولت سے بھر دے۔ میرا سامنا اُس دشمن(یعنی شیطان)سے ہے، جو مجھے دیکھتا ہے مگر خُود دِکھائی نہیں دیتا لیکن تُو اُس کو مُلاحَظہ فرما رہا ہے،اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!مجھے اس دُشمن کے مکروفَریب سے بچا لے،اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!میں اِس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ لوگوں کی نظر میں تومیرا حال بَہُت اچّھا ہو،وہ مجھے نیک اور پرہیز گار سمجھتے رہیں مگر تیرے دربار میں سَزاکا حقدار ٹھہروں۔ (نیکی کی دعوت ،ص۸۴)

حُبِّ دُنیا سے تُو بچا یارَبّ

 

عاشقِ مُصطَفٰے بنا یارَبّ

حِرصِ دُنیا نکال دے دل سے

 

بس رہوں طالبِ رِضا یارَبّ

(وسائلِ بخشش، ص ۷۹، ۸۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(2)رِیاکاری کے نُقصانات پیشِ نظر رکھئیے