Book Name:Riya kari

نوافِل، تہجُّد،نفل روزوں اور عبادتوں کانادان لوگ خُوب چرچا کرتے ہیں۔آہ ! اے اِخلاص تُو کہاں ہے؟یہ تمام اس صورت میں جب کہ اس کی ریاکاری کی نیّت ہو۔ (افادات: امیراہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   )

سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیہ کے شہزادے مُفتیِ اعظم ہندحضرت علامہ مولانا مصطفیٰ رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیہ عاجزی کرتےاورہمیں سمجھاتے ہوئے فرماتے ہیں۔

نَفْسِ بدکار نے دل پہ یہ قِیامَت توڑی

عملِ نیک کِیا بھی تو چھپانے نہ دِیا

 (سامانِ بخشش،ص۶۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

رِیاکار خالی ہاتھ رہ جاتا ہے

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!یقیناً نیک اعمال رَبِّ ذُوالْجَلَال عَزَّ  وَجَلَّ  کو راضی کرنے اور آخرت کو بہتر بنانے کے لئے ہی  کرنے چاہئیں، مگر یاد رکھئے کہ جو بدنصیب لوگ رِیاکاری کے ساتھ نیک اعمال کرتے ہیں،ان کے وہ نیک اعمال رَبِّ ذُوالْجَلَال عَزَّ  وَجَلَّ  کو راضی کرنے اور اُن کی آخرت کو بہتر بنانے میں کوئی کردار ادا نہیں کرتے بلکہ ایسے لوگوں کو ان کے کئے کا بدلہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  دُنیا ہی میں عطا فرمادیتا ہے جیساکہ پارہ 12،سورۂ ھُود کی آیت  نمبر 15میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّارشاد فرماتا ہے: مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَهَا نُوَفِّ اِلَیْهِمْ اَعْمَالَهُمْ فِیْهَا وَ هُمْ فِیْهَا لَا یُبْخَسُوْنَ(۱۵) (پ۱۲،ہود:۱۵)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:جو دنیا کی زندگی اور آرائش چاہتا ہو، ہم اس میں ان کا پورا پھل دے دیں گے اور اس میں کمی نہ دیں گے۔

حضرت سیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَااس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ رِیا کاروں کو دنیا میں ہی ان کی نیکیوں کابدلہ دے دِیا جاتا ہے اور ان پر ذرَّہ بھر ظلم نہیں کِیا جاتا۔(تفسیرِطَبَری ج ۷ ص ۱۳)