Book Name:Riya kari

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔٭دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گُھورنے،  جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

رِیاکاری کا وبال

        دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ165پرمُشتمل کتاب’’رِیاکاری‘‘کے صفحہ 16پرہے۔ایک شَخْص   نے دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں عَرْض کی :کل بروزِ قِیامت کون سی چیز نَجات دِلائے گی؟اِرْشاد فرمایا: اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ساتھ بَدْدِیانتی نہ کرنا۔ عرض کی :بندہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ساتھ بددِیانتی کیسے کر سکتا ہے؟ارشاد فرمایا :اِس طرح کہ تم کوئی ایسا کام کرو ،جس کا حکم تمہیں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے رسول(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)نے دِیا ہو لیکن تمہارا مقصود غیرُاللہ کی رِضا کا حصول ہو،لہٰذا رِیاکاری سے بچتے رہو کیونکہ یہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے ساتھ شِرْک ہے اور قِیامت کے دن رِیاکار کو لوگوں کے سامنے چار(4) ناموں سے پکارا جائے گا یعنی اے بَدکار! اے دھوکے باز! اے کافِر! اے خَسارہ پانے والے! تیرا عمل خَراب ہوا اور تیرا اَجْر برباد ہوا، لہٰذا آج تیرے لئے کوئی حصّہ نہیں، اے دھوکا دینے کی کوشش کرنے والے! اب تُو اپنا ثواب اُس کے پاس جا کر تلاش کر، جس کے لئے تُو عمل کِیا کرتا تھا۔(الزواجر عن اقتراف الکبائر، الباب الاول فی الکبائر الباطنیہ الخ،الکبیرۃ الثانیۃ،الشرک الاصغرالخ، ۱/۸۵)