Book Name:Kasrat e Tilawat Karnay Walon kay Waqiyat

ہمارے دل فسق و فجور اور معصیت(گناہوں) کی گندگی  سے آلودہ ہوچکے ہیں ،اگر ہمارے دل پاک وصاف ہوتے توہمیں تلاوت ِقرآن اور سماعتِ قرآن دونوں میں لطف آتا ،اے کاش  پھر وہ دور آجائے کہ مسلمان قرآنِ کریم سے مَحَبَّت،اس کی تلاوت کی  کثرت   اور اس کے احکامات پر عمل کے عادی ہوجائیں۔

قرآنِ کریم کے احکام پر عمل کے معاملے میں ہماری حالت:

حضرت حسن بصریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ پہلے کے مسلمانوں کی عملی حالت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’میں نے 70 بدری صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کو دیکھا وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی حلال کردہ چیزوں سے(تقویٰ و وَرع کی وجہ سے) اس قدر اِجْتناب کرتےتھے جس قدرتم حرام چیزوں سے پرہیز نہیں کرتے۔جس قدر تم فَراخی کی حالت پر خُوش ہوتے ہو،ا س سے زیادہ وہ آزمائشوں پر خُوش ہوتے تھے۔اگر تم انہیں دیکھ لیتے تو کہتے کہ یہ مجنون ہیں اور اگر وہ تمہارے بہترین لوگوں کو دیکھتے تو کہتے کہ ان لوگوں کا (آخرت میں )کوئی حصہ نہیں اور اگروہ تمہارے بُرے لوگوں کو دیکھتے تو کہتے:ان لوگوں کا حساب کے دن پر ایمان نہیں۔ اُن میں سے کسی کے سامنے حلال مال پیش کیا جاتا تو وہ یہ کہہ کرلینے سے اِنکار کردیتے کہ مجھے اپنا دل خراب  ہو جانے کا ڈر ہے (جبکہ تم حرام مال لینے میں بھی ذراپرواہ نہیں کرتے۔)(صراط الجنان،جلد 3 صفحہ467)

مجھ کو روزانہ تلاوت کی بھی تُو توفیق دے

قاریِ قرآں بنا اور خادمِ قرآں بنا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمیں  بھی اپنےاَسلاف کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے قرآنِ پاک کے احکامات کی بجاآوری میں  اپنی زندگی گُزارنی چاہیے۔زہے نصیب! اگر ہم قرآن ِ پاک کے ظاہری و