Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

صادر نہیں ہو سکتی۔چُنانچِہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ ترجمے والے پاکیزہ قرآن،’’ کنزُالایمان مَع خزائنُ العرفان‘‘ صَفْحَہ445پر پارہ 12سورۂ یوسف کی آیت نمبر24 میں اللہ تبارَکَ وَ تَعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

وَ لَقَدْ هَمَّتْ بِهٖۚ-وَ هَمَّ بِهَا لَوْ لَاۤ اَنْ رَّاٰ بُرْهَانَ رَبِّهٖؕ- (پ ۱۲،سورۃ یوسف:۲۴)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور بیشک عَورت نے اس کا اِرادہ کِیا اور وہ بھی عَورت کا اِرادہ کرتا اگر اپنے رَبّ کی دلیل نہ دیکھ لیتا۔

صدرُ الافاضِل حضرت علّامہ مولانا سیِّد مُفتی محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے اَنبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کے نُفُوسِ طاہِرہ کو اَخْلاقِ ذَمِیمہ و اَفعالِ رَذِیلہ(یعنی مذموم اَخْلاق اور ذلیل کاموں)سے پاک پیدا کِیا ہے اور اَخْلاقِ شریفہ طاہِرہ مقدَّسہ پر اُن کی خِلقت(یعنی پیدائش) فرمائی ہے،اِس لئے وہ ہر نا کر دَنی(یعنی ہربُرے)فِعل سے باز رہتے ہیں۔ایک روایت یہ بھی ہے کہ جس وَقت زُلیخا،آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کے در پے ہوئی ،اُس وقت آپ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  نے اپنے والِد ماجِد حضرت سیِّدُنا یعقوب عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کو دیکھا کہ اَنگُشتِ(اَن۔گُشتِ یعنی اُنگلی)مبارَک دَندانِ اَقْدس(یعنی پاکیزہ دانتوں)کے نیچے دبا کر اِجتِناب(یعنی باز رہنے)کا اشارہ فرماتے ہیں۔([1])

حقیقت یِہی ہے کہ عِشق صِرف زُلیخا کی طرف سے تھا، حضرت سیِّدُنا یوسُف عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کا دامن اِس سے قَطعًا یقیناً پاک تھا۔پارہ12 سورۂ یوسف آیت نمبر30 میں شُرَفائے مِصر کی بعض عَورَتوں کا قول اِس طرح نَقل کِیا گیا ہے:

وَ قَالَ نِسْوَةٌ فِی الْمَدِیْنَةِ امْرَاَتُ الْعَزِیْزِ تُرَاوِدُ فَتٰىهَا عَنْ نَّفْسِهٖۚ-قَدْ شَغَفَهَا حُبًّاؕ-

تَرْجَمَۂ کنز الایمان: اور شہر میں کچھ عَورَتیں بولیں کہ عزیز کی بی بی ا پنے نوجوان کا دل لُبھاتی ہے،بیشک اُن کی


 

 



[1] خزائنُ العرفان،ص۴۴۵