Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

تقریباً  تمام نُقصانات کو اپنے دامن میں پناہ دے چکا ہے۔آج شاید کمپیوٹر سے زیادہ موبائل فون پر اور وہ بھی اِنْتِہائی کم پیسوں میں اِنٹرنیٹ استعمال کِیا جارہا ہے،بچّے بچّے کے پاس ایسا موبائل موجود ہے، جس کے ذریعے اِنْتِہائی تیز ترین اِنٹر نیٹ استعمال کِیا جاسکتا ہے۔اىک وقت تھا کہ ٹی وی اور سنیما کے مُضِر اَثَرات اور بھىانک نتائج مُعاشَرے کے لئے اِنْتِہائی پرىشان کُن تھے اور ٹىلى وىژن کو صِحَّت کیلئے سب سے زیادہ نُقصان دہ قرار دىا گیا تھا، مگر آج موبائل اور اِنٹر نیٹ سب سے زیادہ صِحَّت کو خراب اور اَخْلاق کو تباہ و برباد کر رہے ہیں،موبائلاور اِنٹرنىٹ نے انسانى بستىوں پر گویا ہَلّا بول دىا ہے، ىا پھر ىہ کہہ لىجئے کہ موبائل نے انسان کے اَخْلاقى قَدروں اور مَذہَبى رِواىتوں پر حملہ کردىا ہے۔

ایک اِطّلاع کے مُطابِق اِنٹرنىٹ استعمال کرنے والوں کى تعدادکے اعتبار سے ہِنْد دُنیا کا تىسرا بڑا مُلک ہےجہاں تقریباً 15کروڑ 16لاکھ اَفْراد اِنٹرنىٹ استعمال کرتے ہىں اور جہاں تک موبائل فون استعما ل کرنے کى بات ہے،تو ہند اس معاملے مىں دُنیا بھر کے مُمالک میں دوسرے نمبر پر ہے،جہاں 86 کروڑ 87 لاکھ موبائل فون استعمال مىں ہىں۔ پُختہ عُمر کے لوگوں کے علاوہ کم عُمْر لڑکے اور لڑکىاں بھى بڑى تعداد مىں موبائل کا ہر طرح سے استعمال کررہى ہىں، موبائل فون کى بدولت عشقِ مجازی کو بہت زىادہ فروغ مِلا ہے، ٹى وى اىک کھلا ہوا راز تھا، لىکن موبائل اىک ”پوشیدہ راز“ہےجس مىں نہ جانے کىسے کىسے سنگىن حقائق پوشىدہ ہىں، لہٰذا والدین کو چاہئے کہ اپنے بچّوں کی نقل و حرکت پر توجّہ رکھنے کے ساتھ ساتھ حکمتِ عملی کے ساتھ اُن کی تَرْبِیَت  کی بھی کوشش کرتے رہیں ،بالخصوص جو بچّے ابھی چھوٹے ہیں خُدارا اُنہیں موبائل اور اِنٹرنیٹ کے نُقصانات کے زور دار سیلاب سے بچائیں، ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اُن نونہالوں کا گلشنِ کردار بھی اِس سیلاب میں غرق ہوجائے۔زہے نصیب خُود بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیں اور اپنے بچّوں کو بھی اس مدنی ماحول سے وابستہ کردیں،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں قرآن و سنّت کے مُطابِق دینی اور اَخْلاقی تَرْبِیَت  کی طرف بھر پُور توجّہ دی جاتی ہے۔