Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

غیروں کے درمیان گالى گلوچ اور مارپِىٹ تک نوبت پہنچ جاتی ہے، غَرَض کہ موبائل کے نتىجے مىں برپا ہونے والا ىہ ڈرامہ اىک سے اىک مَنْظَر پىش کررہا ہے ۔

 ؔ    آگے آگے دىکھئے ہوتا ہے کىا

موبائل فون کس طرح ذہنى تناؤ، گھبراہٹ اور خاندانى کشِىْدَگى کا باعث بن رہا ہے،اِس بارے میں ایک اَخبار کا یہ اِقْتِباس سُنئے اور خُود کو موبائل فون کی ہلاکت خیزیوں سے بچانے، اِس کےاستعمال میں کمی لانے اور غیر ضروری استعمال سے پیچھا چُھڑانے کی نِیَّت کیجئے۔چُنانچہ

حالىہ تَحْقِىْق کے مُطابِق موبائل فون استعمال  کرنے والے اَفْراد ذِہنی دباؤ کا شِکار رہتے ہىں، ایسے لوگوں کی تعداد ان لوگوں کے مُقابلے مىں بہت زىادہ ہوتى ہے، جو موبائل کا استعمال بہت کم ىا بالکل نہىں کرتے۔ فون کرنے کے عادى اَفْراد دفتر کى پرىشانىاں بھى فون کے ساتھ ہى گھر لے آتے ہىں، جس سے گھروں مىں خواتىن بہت چِڑتى ہىں، شوہر جب اپنے کام کے بارے میں گھر مىں موبائل پر بات کرتا ہے اور ہر وقت اُس کا فون آتا رہتا ہے تو بىوى اور بچّے دونوں کو شکاىتىں رہتى ہىں،ایک ماہرِ سَماجیات ڈاکٹر کے مُطابِق موبائل  فون خواہ مَرْد حضرات استعمال کررہے ہوں ىا خواتىن،اس سے گھرىلو زندگى پر بُرا اَثَر پڑنے کى بھى مثالىں موجود ہىں۔ماہرىن کے مُطابِق موبائل فون کا زىادہ استعمال خاندانى کشِىْدَگى کا باعث بن رہا ہے، ىہ مُسلسل لوگوں کو ذہنى دباؤ کى ساتھ گھبراہٹ کا شِکار بھى بنارہا ہے، اِس کا بڑھتاہوا استعمال اِس خطرے کى نشاندہى بھى کررہا ہے کہ آنے والى نسلىں گھر اورباہرکى ذِمّے دارىوں کو الگ الگ کرکے دىکھنے مىں بھى ناکام ہوجائىں گى اور عام زندگى بھى مَصَائب و آلام کاشِکار ہوجائے گى۔([1])

یاد رہے کہ اِنٹر نیٹ استعمال کرنے کے جتنے بھی اَخْلاقی مُعاشَرَتی اور شَرْعی نُقصانات ہیں، اُنہیں علیٰحدہ سے بیان کرنے کی ضرورت نہیں ،کیونکہ ہر عقل مند شخص جانتا ہے کہ موبائل اِنٹر نیٹ کے

 



[1] روزنامہ انقلاب ، ۲۶ستمبر ۲۰۱۳جمعرات بتغیر