Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

۳۰۵ حدیث۱۷۹۲) ٭مرد کے لیے  وہی انگوٹھی جائز ہےجو صِرف ایک نگینے کی ہو اور اگر اُس میں (ایک سے زیادہ ) کئی نگینے ہوں تو اگرچِہ وہ چاندی ہی کی ہو،مرد کے لیے ناجا ئز ہے(رَدُّالْمُحتار ج۹ص۵۹۷) ٭ بِغَیر نگینے کی انگوٹھی پہننا ناجائز ہے کہ یہ انگوٹھی نہیں چھلّا ہے۔٭حُروفِ مُقَطَّعَات (مُ۔قَط۔طَ۔عَات)کی انگوٹھی پہننا جائز ہے مگر حروفِ مُقَطَّعَات والی انگوٹھی بِغَیر وُضو پہننا اور چُھونا یا مُصَافَحے کے وقت ہاتھ ملانے والے کا اس انگوٹھی کو بے وُضو چُھو جانا جائز نہیں۔ ٭اِسی طرح مردوں کے لیے ایک سے زیادہ(جائز والی) انگوٹھی پہننا یا(ایک یا زیادہ) چھلّے پہننا بھی ناجائز ہے۔ ٭چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نَگ (یعنی نگینے)کی کہ وَزن میں ساڑھے چارماشے( یعنی چار گرام 374 ملی گرام) سے کم ہو ، پہننا جائز ہے۔ہاں تکبُّر یا زنانہ پن کا سنگار(یعنی لیڈیز اسٹائل کی ٹِیپ ٹاپ) یا اور کوئی غَرَضِ مذموم(یعنی قابلِ مذمّت مقصد) نیّت میں ہو تو ایک انگوٹھی(ہی)کیااِس نیّت سے (تو)اچّھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں(فتاوٰی رضویہ ج۲۲ ص۱۴۱) ٭ عِیْدَین میں انگوٹھی پہننا مُستَحب ہے ۔(بہارِ شریعت ج ۱ص ۷۷۹ ،۷۸۰) ٭ لوہے کی انگوٹھی پر چاندی کا خَول چڑھا دیا کہ لوہا بالکل نہ دکھائی دیتا ہو، اس انگوٹھی کے پہننے کی (مرد و عورت کسی کو بھی ) مُمانَعَت نہیں ( عالمگیری ج۵ص۳۳۵)٭مَنّت کا یا دَم کیا ہوا دھات (METAL) کاکڑابھی مرد کو پہننا ناجائز وگناہ ہے اسی طرح مدینہ منورہ شریف زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً یااجمیر شریف یا کسی بھی درگاہ کے چاندی یا کسی بھی دھات کے چَھلّے اور اسٹیل کی انگوٹھی بھی جائز نہیں ٭ اگر کسی اسلامی بھائی نے دھات کاکڑا  یا دھات کاچھلّا ، ناجائز انگوٹھی،یا دھات کی زنجیر (BRACELET-CHAIN)  پہنی ہے توابھی ابھی اُتار کر تَوْبہ کر لیجیے اور آئندہ نہ پہننے کاعہد کیجیے۔ 

       طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو(۲) کُتُب، بہارِ شریعت حصّہ 16(304صفحات) نیز 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“ ھدِيَّةً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔ سُنّتوں کی تربیت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سُنّتوں بھرا سَفَر بھی ہے۔