Book Name:Beta ho to aisa - Haftawar Bayan

اِبْراہِیْم عَلَیْہِ السَّلَام  نے یہ آواز سُنی تو اپنا سر آسمان کی طر ف اُٹھایا اور جان گئے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے آنے والی آزمائش کا وَقْت گُزر چُکا ہے اور بیٹے کی جگہ فِدیے میں مینڈھا بھیجا گیا ہے، لہٰذا خُوش ہوکر فرمایا:لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَر،جب حضرتِ اِسْمٰعِیْل عَلَیْہِ السَّلَامنے یہ     سُنا تو فرمایا:اَللّٰہُ اَکْبَر وَلِلّٰہِ الْحَمۡد، اس کے بعد سے     اِن تینوں پاک حضرات کے اِن مُبارَک اَلْفاظ کی اَدائیگی کی یہ سُنَّت قیامت تک کیلئے جاری وساری ہوگئی۔ (بِنایَہ شرح ہِدایَہ ج۳ص:۱۳۰)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بَیان  کردہ واقعے میں ہمارے لئےبھی مدنی پُھول  موجود ہیں جیساکہآپ نے مُلاحَظہ  فرمایا کہ جب حضرتِ اِبْراہِیْمعَلَیْہِ السَّلَام نے حضرتِ اِسْمٰعِیْل عَلَیْہِ السَّلَامکواپنا خواب بتایا تو آپ بَجائے غمگین اور خوفزدہ  ہونے کےفَرحَت ومُسرَّت سے گویاجُھومنے لگے کہ میری خُوش قسمتی کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے میری قُربانی کو طَلَب فرمایا ہےاوربَخُوشی اللہ عَزَّ  وَجَلَّکی راہ میں قُربان ہونے کے لئے تَیار ہوگئے  ،اس کے بَرعکس اگرکسی پر ذَرا سی آزمائش آجائے یا کوئی تکلیف پہنچے تو وہ  شِکْوہ شکایات بلکہ مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّبے صَبْری کا مُظاہَرہ کرتے ہوئے بَسا اَوْقات کُفْریات تک بک جاتاہے اور رَبّ تَعالیٰ کی ناراضی مَول لیتا ہے ،ایسے موقع پر خُوب صَبْر کا مُظاہَرہ کرنا چاہیے کہ یہ آزمائش بھی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طر ف سے رَحْمت ہے،چُنانچہ حضرتِ سَیِّدُناانس  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہے کہ حُضُورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا '' بے شک زِیادہ اَجْر سخت آزمائش پر ہی ہے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ جب کسی قوم سے مَحَبَّت کرتا ہے تو انہیں آزمائش میں مبُتلاکردیتا ہے، تو جو اس کی قَضا پر راضی ہو اس کے لئے رِضا ہے اور جوناراض ہو اس کے لئے ناراضی ہے۔''(ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب الصبر علی البلاء ،رقم ۴۰۳۱ ،ج۴ ،ص ۳۷۴)اس واقعے سے تربیتِ اَوْلاد کا بھی دَرْس ملتاہے کہ ہمارے بچے اگرچہ ہمارے دل کا چین  اورآنکھوں کا نُور سَہی لیکن اس سے پہلے اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے بندے ،نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اُمّتی اوراِسْلامی مُعاشرے کےاَہَم فَردبھی ہیں ۔اگرہماری تَربِیَت انہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی