Book Name:Beta ho to aisa - Haftawar Bayan

رہے گا،وہیں یہ بابَرَکت پانی بیماروں،پریشان حالوں،دُکھیاروں اورغم کے ماروں کے جِسْمانی اور رُوحانی امراض میں باعثِ شِفا ہوگا۔واقعی جس چیز کواللہوالوں کے وُجُودِمَسْعُود(مُبارَک جسم)سے نِسْبت حاصل ہوجائے اس کے  شَرف  و عَظمت کوچار چاند لگ جاتے ہیں بلکہ وہ شَعائِر ُاللہ(اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی نشانیاں)بن جاتی ہے،چنانچہ مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیم الاُمَّت مُفتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: صَفااورمَروہ وہ پہاڑ ہیں جن پر حضرت ہاجرہ(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ) پانی کی تلاش میں سات (7)بار چڑھیں او ر اُتریں ۔اساللہ والی کے قدم پڑجانے کی بر کت سے یہ دونوں پہاڑ شَعَائِرُ اللہ بن گئے اور تا قیامت حاجیوں پرا س پاک بی بی کی نقل اُتارنے میں ان پرچڑھنا اور اُترنا سات (7)بار لازِم ہوگیا ۔ بُزرگو ں کے قدم لگ جانے سے وہ چیز شَعائِر ُاللہ بن جاتی ہے۔(مزید فرماتے ہیں:)طُورِ سینا پہاڑ اور مکۂ مُعَظَّمہ اس لئے عظمت والے بن گئے کہ طو ر کو کَلِیْمُ اللہ (یعنی حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام )سے اور مکۂ مُعَظَّمہ  کو حَبِیْبُ اللہ(یعنی ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)سے نِسْبَت ہوگئی۔ خُلاصہ یہ ہے کہ اللہ کے پیارو ں کی چیزیں شَعائِرُ اللہ ہیں جیسے قرآن شریف، خانہ کعبہ، صَفا مَروہ پہاڑ ،مکۂ مُعَظَّمہ ،بیتُ الْمَقدس،طُورِسینا،مَقابرِ اَوْلیاءُاللہ وانبیاءِکرام،(یعنی انبیا واولیائے کرام کے مزارات اور)آبِِ زَمْزم وغیرہ۔ (علم القرآن،ص۴۸-۵۰ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

قرآنِ کریم  مىں حضرت سَیِّدُنا اِسْمٰعِیْل عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کا اسمِ گرامى کئی مقامات پرآیا ہےاورہرجگہ آپ کى شان وعظمت کاذکرمَوْجُودہے۔چنانچہ ایک مقام پراللہعَزَّ  وَجَلَّ نے آپعَلَیْہِ السَّلَام  کی صِفات ان لفظوں میں بیان  فرمائی ہے :چُنانچہپارہ 16 سُوۡرَۂ مَریم  کی آیت نمبر 54،55میں  ارشادِباری تعالیٰ ہے:

وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِسْمٰعِیْلَ٘-اِنَّهٗ كَانَ

تَرجَمۂ کنز الایمان:اور کتاب میں اسماعیل کو یاد کرو