Book Name:Fazail e Sadqaat

حقیر تھا؟ میں نے تیری عزّت بڑھائی۔ میری ہی وجہ سے تیری رسائی بادشاہوں کے دربار تک ہوئی ورنہ غریب ونیک لوگ تو وہاں تک پہنچ ہی نہیں سکتے، میری ہی وجہ سے تیرا نکاح شہزادیوں اور امیر زادیوں سے ہوا۔ ورنہ غریب لوگ اُن سے کہا ں شادی کر سکتے ہیں۔ اب یہ تو تیری بَدبَخْتی ہے کہ تُو نے مجھے شیطانی کاموں میں خَرْچ کیا۔اگر تُو مجھے اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کے کاموں میں خَرْچ کرتا تو یہ ذِلّت و رُسْوائی تیرا مُقَدَّر نہ بنتی۔کیا میں نے تجھ سے کہا تھا کہ تُو مجھے نیک کاموں میں خَرْچ نہ کر؟ آج کے دن میں نہیں بلکہ تُو زیادہ ملامت ولعنت کا مُسْتَحِق ہے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!زندگی کو غنیمت جانئے !یقیناًیہ زندگی جہاں ایک بہترین نِعْمت ہے وہیں اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے ہمارے لئے نیکیاں کمانے اور آخرت بنانے کی زبردست مہلت بھی ہے۔ لہٰذا جِتْنی سانسیں باقی بچی ہیں، اُن میں جلدی جلدی نیکیاں کمائیے،خُوب خُوب صَدَقہ و خَیْرات کرلیجئے ورنہ پیغامِ اَجَل آنے کے بعد یہ مہلت ختم ہوجائے گی اور پھر چاہنے کے باوُجُوْد بھی موقع نہیں ملے گا۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پارہ28،سُورَۃُ المُنَافِقُوۡن کی آیت نمبر10اور11میں اِرْشاد فرماتا ہے:

وَ اَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلَ رَبِّ لَوْ لَاۤ اَخَّرْتَنِیْۤ اِلٰۤى اَجَلٍ قَرِیْبٍۙ-فَاَصَّدَّقَ وَ اَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰)وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُهَاؕ-(پ۲۸،المنافقون:۱۱،۱۰)

        تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور ہمارے دیئے میں سے کچھ ہماری راہ میں خَرْچ کرو قبل اس کے کہ تم میں کسی کو مَوْت آئے پھر کہنے لگے اے میرے ربّ !تُونے مجھے تھوڑی مُدّت تک کیوں مہلت نہ دی کہ میں صَدَقہ دیتا اور نیکوں میں ہوتا اور ہرگز اللہ کسی جان کو مہلت نہ دے گا جب اُس کا وعدہ آجائے۔

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِس میں کوئی شک نہیں کہ انسان کا اپنا مال جو دَرْحَقِیقَت اُسے