Book Name:Fazail e Sadqaat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

چار دِرْہَموں کے بدلے چار دُعائیں

دعوتِ اسلامی کی اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ،مایہ نازتصنیف"فیضانِ سُنّت جلداوّل کے باب فیضانِ بسم اللہ،صفحہ114پر شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ لکھتے ہیں:

حضرت سَیِّدُنا مَنْصُور بن عَمّاررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ايک روز وَعْظ فرمارہے تھے،کسی حَقْ دار نے چار (4)دِرْہَم کا سوال کیا۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اِعْلان فرمایا:جو اِس کو چار (4)دِرْہَم دے گا، میں اُس کے ليے چار(4) دُعائیں کروں گا۔ اُس وقت وہاں سے ایک غُلام گزر رہا تھا،ایک ولیِ کامِل کی رَحْمَت بھری آواز سُن کر اُس کے قَدَم تَھم گئے اور اُس کے پاس جو چار(4)دِرْہَم تھے وہ اُس نے سائِل کو پیش کرديئے۔ حضرت سَیِّدُنا مَنْصُوررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: بتاؤ کون کون سی چار(4) دُعائیں کروانا چاہتے ہو؟ عرض کیا (۱) میں غُلامی سے آزاد کر دِیا جاؤں (۲) مجھے اِن دراہم کا بدلہ مِل جائے (۳) مجھے اور میرے آقا کو تَوْبہ نَصِیْب ہو (۴) میری، میرے آقا کی، آپ کی اور تمام حاضرین کی بَخْشِشْ ہو جائے ۔ حضرت سَیِّدُنا مَنْصُور بن عَمّار رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے ہاتھ اُٹھا کر دُعا فرمادی ۔ غُلام اپنے آقا کے پاس دیر سے پہنچا، آقانے سببِ تاخیر دریافت کِیا تو اُس نے واقعہ کہہ سُنایا۔ آقا نے پُوچھا ،پہلی دُعا کون سی تھی، غُلام بولا میں نے عَرْض کِیا:دُعا کیجئے!میں غُلامی سے آزاد کر دِیا جاؤں۔یہ سُن کر آقا کی زبان سے بے سَاخْتہ نِکلا ”جا تُو غُلامی سے آزاد ہے۔“پُوچھا دُوسری دُعا کون سی کروائی، کہا جو چار(4)دِرْہَم میں نے دے دیئے ہیں، اُس کانِعْمَ الْبَدَل مِل جائے ۔آقا بول اُٹھا ”میں نے تجھے چار(4) دِرْہَم کے بدلے چار ہزار دِرْہَم دیئے۔“ پُوچھا تیسری دُعا کیا تھی، بولا مجھے اور میرے آقا کو گُناہوں سے تَوْبہ کی توفیق نَصِیْب ہو