حضرت سیدتنا اُمِّ سُلَیم رضی اللہ عنھا

مختصر تعارف آپ کا نام رُمَیْصاء بنتِ مِلْحان انصاریہ اور کنیت اُمِّ سُلیم ہے۔ آپ حُضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پیارے والد حضرت سیّدُنا عبداللہ رضی اللہعنہ کی رَضاعی خالہ(مراٰۃ المناجیح،ج 8،ص53) اور خادمِ رسول حضرت سیّدُنا انس رضی اللہ عنہ کی والدہ ہیں، آپ کا تعلق قبیلۂ بنی نَجَّار سے ہے، آپ شرفِ اسلام و بیعت سے سرفراز ہوئیں۔ نکاح و اولاد آپ رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح مالک بن نَضْر سے ہوا جس سے آپ کے ہاں حضرت انس اور حضرت بَرَّاء رضی اللہ عنہما کی ولادت ہوئی، ربِّ کریم نے جب آپ کو ایمان کی دولت سے نوازا تو آپ نے اپنے شوہر کو بھی اسلام کی دعوت دی مگر وہ نہ مانا اور غضبناک ہوکر ملکِ شام چلا گیا اور وہیں مرگیا۔ مالک بن نَضْر کی موت کے بعد آپ کا نکاح حضرت ابوطلحٰہ انصاری رضی اللہ عنہ سے ہوا جن سے آپ کے ہاں حضرت عبداللہ اور حضرت ابوعُمَیر رضی اللہ عنہما کی ولادت ہوئی۔ (طبقات ابن سعد،ج 8،ص312، تھذیب التھذیب،ج 10،ص523، معجم الصحابہ،ج 1،ص241) تعظیمِ رسول کی جھلکیاں ٭ایک دن حُضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم حضرت اُمِّ سُلیم رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لائے اور ایک مَشکیزے سے پانی پیا، حضرت اُمِّ سُلیم رضی اللہ عنہا نے مَشکیزے کے اُس حصّے کو کاٹ کر بطورِ تبرک اپنے پاس رکھ لیا جس حصّے سے آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پانی پیا تھا۔(مسند احمد،ج 10،ص319، حدیث:27185) ٭پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آپ کے پاس تشریف لاتے اور قیلولہ[1]فرماتے تھے، آپ حُضورِ اکرم کے لئے چمڑے کا بستر  بچھادیتی تھیں، جس پر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آرام کرتےتھے، حُضور کو پسینہ بہت آتا تھا تو آپ حُضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کاپسینہ جمع کرلیتیں اور اسے خوشبو میں ڈال لیتی تھیں، ایک مرتبہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بیدار ہوئے تو ارشاد فرمایا: اے اُمِّ سُلیم! یہ تم کیا کررہی ہو؟ عرض کی:حُضور! یہ آپ کا پسینہ ہے جسے ہم اپنی خوشبو میں ڈال لیتے ہیں یہ بہترین خوشبو ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ نے عرض کی:یَارسولَ اللہ!  ہم اس کی برکت کی اپنے بچّوں کے لئے اُمید کرتے ہیں، فرمایا: تم ٹھیک کرتی ہو۔ چنانچہ جب حضرت انس رضی اللہ عنہ کی وفات کا وقت آیا تو آپ نے وصیت کی کہ ان کے حَنُوْط([2])میں اس خوشبو کو ملایا جائے لہٰذا حضرت انس کی وصیت کے مطابق ان کے حَنُوْط میں اس خوشبو کو ملادیا گیا۔(بخاری،ج4،ص182، حدیث:6281، مسلم، ص978، 979، حدیث:6055، 6057، مسند احمد،ج 4،ص451، حدیث:13365) جنّت میں دیکھا مالکِ کونین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ارشاد فرماتے ہیں: میں نے اپنے آپ کو خواب میں دیکھا کہ جنّت میں ہوں اچانک ابوطلحٰہ کی زوجہ رُمَیصاء کو جنّت میں پایا۔(بخاری،ج 2،ص525، حدیث: 3679) خدمتِ حدیث آپ رضی اللہ عنہا سے حضرت انس بن مالک، حضرت عبداللہ بن عباس، حضرت عَمرو بن عاصم انصاری اور حضرت ابوسَلَمہ بن عبدالرّحمٰن رضی اللہ عنہم جیسی جلیلُ القدر ہستیوں نے احادیث روایات کی ہیں۔ نیز آپ سے مروی احادیث بخاری، مسلم، ابوداؤد، ترمذی اور نسائی میں مذکور ہیں۔ (تھذیب التھذیب،ج 10،ص522،523) وفات سیرت کی کتابوں میں آپ کا سنِ وفات تو مذکور نہیں البتہ علّامہ ابنِ حجر عَسقلانی علیہ الرَّحمہ نے لکھا ہے کہ آپ کی وفات حضرت سیّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں ہوئی۔(تقریب التھذیب،ص1381)

اللہ کریم کی ان پر رَحْمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…ماہنامہ فیضان مدینہ ،باب المدینہ کراچی



1 ۔۔۔ دوپہر میں آرام کرنے کو قیلولہ کہتے ہیں۔

2 ۔۔۔ حَنوط:وہ خوشبو جو کفن اور میّت کو لگانے کے لئے کافور اور صندل وغیرہ سے تیار کی جاتی ہے۔(عمدۃ القاری،ج15،ص392،تحت الحدیث:6281)


Share

Articles

Comments


Security Code