تو اللہ پاک نے آپ علیہ السَّلام کی جانب وحی فرمائی : “ اے آدم ! تیری اولاد میں سے جو شخص بھی یہ دعا کرے گا میں اس کے غم واَلَم اور تنگی دُور کردوں گا ،
اللہ ربُّ العزّت کے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے امّتیوں کے لئے کئی طرح سے رحمتوں اور وسعتوں کے دروازے کھولے ہیں ،
بازارکو اگرچہ غفلت کی جگہ کہا جاتا ہے لیکن اگر ذرا سی توجّہ کرکے ہم بازار میں اللہ پاک کا ذکر کرلیا کریں تو ہمیں 10 لاکھ نیکیوں کا ثواب ملے گا
اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مختلف نیکیو ں پر جُدا جدا اجر و ثواب کی بشارات عطا فرمائی ہیں
اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلَّم نے نیک اعمال کرنے والوں کو جہاں کثیر بِشارتوں سے نوازا ہے وہیں مختلف نیک اعمال کرنے اور گناہوں سے بچنے پر جنّت کی ضمانت بھی عطا فرمائی ہے ، چنانچہ
نَماز کا انتظار کرنا:نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :
حکیمُ الاُمّت مفتی احمديار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ سے راضی ہونے کے معنیٰ یہ ہیں کہ بندہ راضی بہ قضا رہے،نعمتوں میں رب تعالیٰ کا شکر کرے،مصیبتوں میں صبر کرے، اسی طرح اسلام کے دین ہونے
قِیامت کے دن جس کی نیکیوں کا پَلَّہ بھاری ہوگا اور اس کے نیک عمل زیادہ ہوں گےتو وہ جنّت کی من پسند زندگی میں ہوگا اور جس کی نیکیوں کا پَلَّہ ہلکا پڑے گا تو اس کا ٹھکانا جہنّم ہوگا۔احادیثِ مُبارکہ میں بہت سی ایسی عبادات،اعمال،
احادیثِ مبارکہ میں جہاں بہت سے نیک اعمال پر دنیا و آخرت میں اِنعام و اِکْرام کا تذکرہ ہے وہیں بعض ایسے اَعمال بھی بیان کئے گئے ہیں جن پر عمل کرنے والوں کو خُصوصی طور پر جنّت میں داخلے کی بشارت عطا فرمائی گئی ہے۔