دعوۂ نبوت کی دلیل

آخری نبی کا پیارا معجزہ

دعویٰ نبوت کی دلیل

*مولانا سید عمران اختر عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2024ء

پیارے بچو! اللہ کریم نے ہمیں اپنے پیارے اور آخری نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اطاعت و فرمانبرداری کا حکم دیا ہے۔ حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شان  ایسی عظیم ہے کہ جانور، پرندے یہاں تک کہ درخت، پودے بھی آپ کی بات مانتے تھے۔

ایک بارایک دیہاتی حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میں کیسے جانوں کہ آپ نبی ہیں؟

 حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: کیا خیال ہے، اگر میں اس کھجور کی شاخ کو بلاؤں اور وہ درخت سے اتر آئے تو کیا تم میرے نبی ہونے کی گواہی دو گے؟

اس اعرابی نے عرض کی: جی ہاں۔

پھر نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے بلایا،  وہ شاخ زمین پر اتری اور اچھلتی اچھلتی  بلکہ بعض روایتوں میں ہے کہ سجدے کرتی ہوئی پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے حاضر ہوگئی، پھر حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے اسے واپسی کا حکم دیا تو وہ واپس اپنی جگہ چلی گئی۔ اس اعرابی نے ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا یہ پیارا اور باکمال معجزہ دیکھا تو اللہ کی قسم کھا کر کہنے لگا کہ آئندہ میں کسی بھی معاملے میں آپ کو کبھی نہیں جھٹلاؤں گا پھر وہ  مسلمان ہوگیا۔(دیکھئے: سبل الہدیٰ و الرشاد، 9 / 499- خصائص الکبریٰ،2 / 60)

پیارے بچو!عام طور پر یہ بات ہماری عقل و سمجھ میں نہیں آتی کہ کوئی شخص درخت سے جُڑے پھل یا شاخ کو بلائے تو وہ پھل یا شاخ اس کے پاس چلی آئے مگر یہ واقعہ کسی عام شخص کا نہیں بلکہ ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا معجزہ ہے اور معجزہ تو ہوتا ہی وہ ہے جو عقل کو حیران کردے۔اس واقعے سے ہمیں چند باتیں سیکھنے کو ملیں:

*اگر کسی معاملے میں کسی کے بارے میں غلط فہمی ہو  تو دوسروں سے کہنے سُننے کے بجائے اسی شخص سے رابطہ کرنا چاہئے تاکہ ہماری تسلی ہو اور دوسروں کی غلط افواہوں سے بچ سکیں، جیسا کہ کفار نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بارے میں بڑی غلط باتیں کیں لیکن جو بھی آپ کے پاس آیا وہ حق جان گیا  *اگر کوئی ہم سے ہماری بات کا ثبوت یا ہمارے دعوے کی دلیل مانگے تو ناراض ہوئے بغیر اسے مطمئن کرنا چاہئے *کسی کے سامنے دلیل دینے سے پہلے یہ طے کرنا مفید ہوتا ہے کہ کیا فلاں ثبوت و دلیل سے تم مطمئن ہوجاؤ گے  جیسے حضور ِاکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دیہاتی سے طے فرمایا *صحیح ثبوت ملنے کے بعد بات مان لینا سعادت مندی  ہے اور ماننے کے بجائے غلطی پر اڑے رہنا بدبختی ہے *اللہ پاک نے بے جان چیزوں کو بھی حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پہچان کی دولت اور حکمِ رسول کی فرماں برداری کی سعادت عطا فرمائی تھی *پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اختیارات کے اظہار پر بےایمان بھی ایمان لے آتے تھے۔

یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھئے! کہ ہماری شریعت میں  سجدہ اللہ پاک کے علاوہ کسی اور کو  کرنا جائز  و حلال نہیں،درخت و پتھر اور جانور دینی احکام کے پابند نہیں، تبھی ان کا رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو سجدہ کرنا  احادیث سے ثابت ہے مگر انسانوں کو سختی سے منع کیا گیا ہے کہ وہ اللہ پاک کے سوا کسی اور کو سجدہ نہ  کریں۔(دیکھئے:  ابن ماجہ، 2 / 411، حدیث: 1852، 1853)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغُ التحصیل جامعۃُ المدینہ، شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code