Book Name:Qaroon Ko Naseehat

گستاخی کر کے زمین میں دھنسا دیا گیا اور رہتی دُنیا تک کے لئے نشانِ عبرت بن گیا۔

پیارے اسلامی بھائیو!ان 5نصیحتوں میں ہم سب کے لئے اور بالخصوص مالداروں کے لئے بہت کچھ سبق ہے۔ ان پانچ نصیحتوں کی کچھ وضاحت سنتے ہیں:

(1):قارُون کو پہلی نصیحت

نیک مسلمانوں نے نصیحت کرتے ہوئے قارُون سے کہا:

لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَ(۷۶) (پارہ:20، اَلْقَصَص:76)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: اِترا ؤنہیں ، بیشک الله اِترانے والوں  کو پسندنہیں  کرتا۔

یعنی اے قارُون...!! اللہ پاک نے تمہیں مال دیا ہے تو اس مال پر فخر و تکبّر کرنے، شیخی مارنے سے باز رہ، بےشک اللہ پاک تکبّر میں آ کر شیخی مارنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔ ([1])

خوشی کی دو اقسام ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! اس مقام پر ایک بات ذِہن میں بٹھا لیجئے! کوئی نعمت ملنے پر ہمیں جو خوشی ہوتی ہے، وہ خوشی دو طرح کی ہے (1):ایک ہے شیخی کی خوشی یعنی اِترانا، یہ حرام ہے۔ (2):اور دوسری ہوتی ہے شکرانے کی خوشی ( مثلاً نعمت ملی*دِل پسیج گیا*دِل میں شکر کے جذبات پیدا ہو رہے ہیں*رہ رہ کر خیال آ رہا ہے: آہ! میں تو نکما ہوں*میرے رَبّ نے مجھ پر کیسا کرم کیا*مجھے ایسی نعمتوں سے نواز دیا * اب بندہ خوش ہو رہا ہے*خُوشی میں مال بانٹ رہا ہے*دُکھیاروں کے دُکھ بانٹ رہا ہے*رَبّ کی راہ میں خرچ کر رہا ہے*دینی محافِل سجا رہا ہے*نیک کام کر رہا ہے*بہر حال اس کے دِل میں شکر کے جذبات ہیں اور وہ  نعمت ملنے پر اس جذبۂ شکر میں خوش


 

 



[1]...تفسیرِ جلالین، پارہ:20، سورۂ قصص، زیرِ آیت:76، صفحہ:333بتصرف۔