Book Name:Qaroon Ko Naseehat

دِن بڑھتا چلا جا رہا تھا۔ آخِر جب زکوٰۃ کا حکم نازِل ہوا اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے قارُون کو بھی زکوٰۃ دینے کا حکم دیا تو مال کے لالچ میں آ کر اس بدبخت نے بے حیائی کی انتہا ہی کر ڈالی۔ اس نے ایک عورت کو رقم کی لالچ دِی اور اس بات پر راضِی کر لیا کہ وہ اللہ پاک کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام پر بدکاری کا الزام لگا دے۔ وہ عورت مال کے لالچ میں آ کر اس بڑے گُنَاہ کیلئے راضی ہو گئی لیکن بنی اسرائیل کے مجمع میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کے سامنے ایسا گندا الزام حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام پر لگانے کی اُسے جرات نہ ہوئی اور اُس نے خوفِ خُدا کے سبب سب کچھ سچ سچ بتا دیا۔

قارُون کی اتنی گھٹیا شرارت دیکھ کر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الْسَّلام کو بہت ہی دُکھ ہوا، آپ عَلَیْہِ الْسَّلام نے سر سجدے میں رکھا اور عرض کیا: اے اللہ پاک! اگر میں تیرا سچّا رسول ہوں تو قارُون پر غضب نازِل فرما دے۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الْسَّلام کی یہ دُعا قبول ہوئی اور حکم ہوا: اے موسیٰ عَلَیْہِ الْسَّلام! زمین کو آپ کی بات ماننے کا حکم دے دیا گیا ہے، آپ اسے جو چاہیں حکم دیں۔ چنانچہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الْسَّلام نے زمین کو حکم دیا تو زمین نے قارُون، اُس کے ساتھیوں اور سارے خزانوں کو اپنے اندر دھنسا لیا۔ ([1])

حُبِّ دُنیا سے تُو بچا یارب                                                                                   عاشقِ مُصطَفٰے بنا یارب

آہ! طُغیانیاں گناہوں کی

نفس و شیطان ہوگئے غالب                                     پار نیّا مِری لگا یارب

ان کے چُنگل سے تُو چُھڑا یارب

حِرصِ دنیا نکال دے دل سے                                                           بس رہوں طالبِ رضا یارب([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...حاشیہ صاوی مع جلالین، پارہ:20، سورۂ قصص ، زیر ِآیت:76تا81، جلد:2، صفحہ: 300تا303 ملتقطاً۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:79، 81 ملتقطاً۔