Book Name:Qaroon Ko Naseehat

اس کے ذریعے دُنیا نہیں بلکہ آخرت طلب کیا کریں۔

جنتی محل کا سودا

حضرت مالِک بن دِینار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے وَلِیُّ اللہ ہیں، ایک مرتبہ آپ کہیں سے گزر رہے تھے، دیکھا ایک عالی شان گھرتعمیر ہو رہا ہے اور ایک خوبصُورت نوجوان مستریوں، مَزْدُوْرَوں اور کام کرنے والوں کو بڑی تَوَجُّہ سے کام کے متعلق بتا رہا ہے۔ یہ دیکھ کر حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس نوجوان کے قریب گئے اور سلام کیا، جب آپس میں تعارُف ہوا اور اس نوجوان کو پتا چلا کہ یہ حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ہیں تو اس نے آپ کی بہت عزّت کی، تعظیم سے پیش آیا۔ حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بڑے پیار سے پوچھا: آپ اس عالی شان مکان پر کتنی رقم خرچ کرنا چاہتے ہیں؟ نوجوان بولا: 1 لاکھ دِرْہم (یعنی چاندی کے سکّے)۔ فرمایا: اگر یہ رقم آپ مجھے دیں تو میں آپ کے لئے ایک ایسے عالی شان محل کی ضمانت لیتا ہوں، جو اس سے زیادہ خوبصُورت اور پائیدار ہے۔ اُس کی مِٹّی مشک اور زَعفران کی ہو گی،وہ کبھی نہیں گرے گا اور صرف محل ہی نہیں بلکہ اُس کے ساتھ خادِم،خادِمائیں اور سُرخ یاقوت کے گنبد، نہایت شاندار اور حسین خیمے وغیرہ بھی ہوں گے اور اُس محل کو مستریوں نے نہیں بنایا بلکہ وہ صرف اللہ پاک کے کُنْ(یعنی ہو جا)کہنے سے بنا ہے ۔ نوجوان نے عرض کیا:مجھے اِس بارے میں ایک رات غور کرنے کا وقت دیجئے۔حضرت مالِک بن دِینار  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے فرمایا : بَہُت بہتر ۔

    اِس گفتگو کے بعدیہ حضرات وہاں سے چلے آئے ، حضرت  مالِک بن دِینار  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   کو رات میں بار بار اُس نوجوان کا خیال آتا رہا اور آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اُس کے حق میں دُعائے