Book Name:Qaroon Ko Naseehat

پیارے اسلامی بھائیو! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے:*رِضَائے اِلٰہی کے لئےپورا بیان سُنوں گا *عِلْمِ دین سیکھوں گا*ادب سے بیٹھوں گا*نصیحت حاصِل کروں گا*اَحْمَدِ مجتبیٰ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

قارُون کا عبرتناک واقعہ

پیارے اسلامی بھائیو!قارُون اللہ پاک کے نبی موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کا چچا زاد بھائی تھا * بہت خوبصُورت بھی تھا*آسمانی کتاب تورات شریف کابہت اچھا قارِی بھی تھا*پِھر اسے مال عطا کیا گیا۔ *روایات کے مطابق جب قارُون سُوار ہو کر نکلتا تو کئی خچروں پر اس کے خزانے  کی صِرْف چابیاں لادِی جاتی تھیں۔ اتنا مال ملنے کے بعد چاہئے تو یہ تھا کہ یہ اللہ پاک کے حُضُور سر جھکاتا، اس کا شکر ادا کرتا مگر یہ بدبخت ، بدباطِن نکلا، اس نے سرکشی کی راہ اپنائی اور مُنَافِق ہو گیا۔ ([1])

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں:قارُون حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام سے حسد کیا کرتا تھا، چنانچہ اس بدبخت نے چند لوگوں کے ساتھ اپنی ایک الگ جماعت بنا لی، اس نے ایک عالیشان گھر بنایا، اس پر سونے کا دروازہ لگایا، دِیواروں پر بھی سونے کا کام کروایا۔ بنی اسرائیل کے لوگ صبح و شام اس کے پاس آتے، کھانے کھاتے، گپیں لگاتے اور قارُون کو ہنسایا کرتے تھے۔ قارُون کی ان سب خَباثتوں کے باوُجُود حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام اس کے ساتھ حُسْنِ اخلاق سے پیش آتے رہے مگر  یہ ہر وقت آپ کو تکلیف دیتا، اس کی سرکشی اور تکبّر دِن بہ


 

 



[1]...حاشیہ صاوی مع جلالین، پارہ:20، سورۂ قصص ، زیر ِآیت:76تا81، جلد:2، صفحہ: 300و303 ملتقطاً۔