Book Name:Qaroon Ko Naseehat

قارُون کو پانچ نصیحتیں

پیارے اسلامی بھائیو! قرآنِ کریم میں چند مقامات پر عبرت کے لئے قارُون کا ذِکْر کیا گیا ہے۔ پارہ:20، سورۂ قَصَص ، آیت نمبر76اور77میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

اِنَّ قَارُوْنَ كَانَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰى فَبَغٰى عَلَیْهِمْ۪-وَ اٰتَیْنٰهُ مِنَ الْكُنُوْزِ مَاۤ اِنَّ مَفَاتِحَهٗ لَتَنُوْٓاُ بِالْعُصْبَةِ اُولِی الْقُوَّةِۗ-اِذْ قَالَ لَهٗ قَوْمُهٗ لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَ(۷۶) وَ ابْتَغِ فِیْمَاۤ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَ لَا تَنْسَ نَصِیْبَكَ مِنَ الدُّنْیَا وَ اَحْسِنْ كَمَاۤ اَحْسَنَ اللّٰهُ اِلَیْكَ وَ لَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ(۷۷)

 تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:بیشک قارون موسیٰ کی قوم سے تھا پھر اس نے قوم پر زیادتی کی اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دئیے جن کی کنجیاں  (اُٹھانا) ایک طاقتور جماعت پر بھاری تھیں ۔ جب اس سے اس کی قوم نے کہا:اِترا ؤنہیں، بیشک الله اِترانے والوں  کو پسندنہیں  کرتا۔اور جو مال تجھے الله نے دیا ہے اس کے ذریعے آخرت کا گھر طلب کر اور دنیا سے اپنا حصہ نہ بھول اور احسان کر جیسا الله نے تجھ پر احسان کیا اور زمین میں  فساد نہ کر، بے شک الله فسادیوں  کو پسند نہیں  کرتا۔

یہ 5نصیحتیں ہیں جو بنی اسرائیل کے نیک مسلمانوں نے قارُون کو کیں، اگر قارُون اُن نصیحت کو مان لیتا، ان پر عمل کرتا تو بُرے انجام سے بچ سکتا تھا مگر یہ بدبخت تھا، اس کے دِل پر سیاہی چڑھی ہوئی تھی، اس بدانجام نے نیک مسلمانوں کی ان نصیحتوں کو سنجیدہ نہ لیا، ان پیاری پیاری نصیحتوں کو ایک کان سے سُنا اور دُوسرے سے نکال دیا۔ پِھر نتیجہ کیا ہوا؟ یہ بدبخت اپنی سرکشی میں بڑھتا گیا، بڑھتا گیا، یہاں تک کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الْسَّلام کی