Book Name:Qaroon Ko Naseehat

کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ راہِ خُدا میں خُوب صدقہ کرنے اور مال و دولت کے ذریعے جنّت کمانے کی فِکْر کیا کریں۔

ہاتھ کیسے شل ہوا...؟

ایک مرتبہ مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ایک عورت حاضِر ہوئی، اس کا ہاتھ شَل (یعنی ناکارہ) ہو چکا تھا۔ اس نے اپنا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا: میرے والد صاحِب بڑے سخی انسان تھے *زکوۃ دیتے*مہمان نوازی کرتے *مانگنے والوں کو عطا کیا کرتے *حتی کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی نہیں چھوڑتے تھے ۔مگری میری ماں بہت کنجوس تھی، کسی نیک کام میں اپنا مال خرچ نہیں کرتی تھی۔

پہلے میرے والد کا انتقال ہوا۔ اس کے 2 ماہ بعد ہی میری ماں کا بھی انتقال ہو گیا۔ پچھلی رات میں نے خواب  میں اپنے اَمِّی اَبُّو کو دیکھا،  اَبُّو جان پر 2 زرد رنگ کی چاردریں تھیں  اور ان کے سامنے سے نہر بہہ رہی تھی۔ میں نے عرض کی :اَبُّو جان! یہ کیا ہے ؟ فرمایا: بیٹی! بندہ دنیا میں  جو  بھی نیکی کرے گا وہ اس کا انعام دیکھے گا۔یہ جو کچھ تم دیکھ رہی ہو مجھے میرے رب نے عطا کیا ہے۔میں نے پوچھا: ابّو جی! اَمِّی کا کیا بنا؟ انہوں نے پوچھا: کیا وہ انتقال کر گئی ؟  میں نے کہا: جی ہاں!اس پر اَبُّو جی بولے:ہائے افسوس! اس کو ہم سے دور کر دیا گیا۔تم اپنی ماں کو بائیں طرف تلاش کرو! میں بائیں طرف چل پڑی،  وہاں میں نے اَمِّی کو  اس حال میں دیکھاکہ  ان کے ہاتھ میں چربی کا چھوٹا سا ٹکڑا تھا اور جسم پر تہہ بند کے سوا اور کوئی کپڑا نہ تھا اور وہ ہائے غلطی!ہائے افسوس!